عالمی طاقتوں کیساتھ جوہری معاہدے پر عملدرآمد: ایران نے اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کر دی
تہران (اے پی پی) ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے پرعمل درآمد بارے اقوام متحدہ کی رپورٹ کوغیر متوازن اور جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ ایران کے خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ رپورٹ مکمل طور امریکی دباؤ کے تحت تیار کی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں ایران پر جو الزامات لگائے گئے وہ بے بنیاد ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ جامع ایٹمی معاہدے کے منافی ہونے کے ساتھ ہی قرارداد 2231 سے تضاد رکھتی ہے۔ترجمان نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدے کو دنیا کے دیگر ملکوں کی بھی حمایت حاصل ہے جس کے پیش نظر عالمی برادری کو توقع ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، امریکہ اور فائیو پلس ون کے دیگر رکن ملکوں کی کوتاہی کا نوٹس لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائل تجربات کے متعلق بانکی مون کی رپورٹ مخاصمت پر مبنی ہونے کے ساتھ ہی قرارداد نمبر بائیس سو اکتیس کے بھی منافی ہے۔ ایران کا میزائل پروگرام مکمل طور پر دفاعی ہے اور اس میں ایٹمی وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت نہیں ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اپنی رپورٹ میں ایران کے بیلسٹک میزائل تجربات کو چھ بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان جامع ایٹمی سمجھوتے کے منافی اقدام سے تعبیر کیا ہے۔