امریکی ارکان کانگرس جان لیں، جہادی کیسے دہشت گرد بنے، نشاندہی کی تو دشواری ہو گی: چیئرمین سینٹ
اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے پاکستان اپنے قومی مفادات کے تحفظ کیلئے اقدامات کرتا رہے گا‘ پاکستان کی پالیسی ملکی مفاد کے گرد گھوم رہی ہے۔ امریکی سینیٹرز کے حالیہ بیانات امریکی پالیسی کی عکاسی نہیں کرتے‘ پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف قربانیوں کا اعتراف کیا جاتا ہے۔ امریکہ میں پاکستان کی لابی کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے امریکی سینیٹرز کو ہماری خودمختاری اور سلامتی کا احترام کرنا چاہئے۔ ایوان بالا میں امریکی سینیٹرز کے پاکستان کے حوالے سے حالیہ بیانات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیر نے کہا کہ امریکی سینیٹرز کے بیانات امریکہ کی پالیسی کی عکاسی نہیں کرتے۔ امریکی کانگریس کے ساتھ معمول کی ملاقاتیں اور رابطے ہوتے رہتے ہیں۔ سینیٹر میک کین بھی دورے پر آئے تھے۔ امریکی کانگریس نے مجموعی طور پر پاکستان کی پالیسی کو سراہا ہے۔ ہم ایڈ کی بجائے ٹریڈ کی پالیسی پر گامزن ہیں۔ پاکستان کی امداد میں کمی کے حوالے سے بل بھی کانگریس میں مسترد ہوا ہے۔ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ہماری قربانیوں کا اعتراف دنیا میں کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی حامی لابی کو بھی مضبوط کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے قومی مفادات کے تحفظ کیلئے اقدامات کرتا رہے گا۔ ہم اپنے تحفظات کا اظہار مناسب فورمز پر کرتے رہتے ہیں۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے سرتاج عزیز سے کہا امریکی حکام کو یہ بات باور کرا دیں پاکستان کی پارلیمان اس قسم کی گفتگو اور ریمارکس کو برداشت نہیں کرے گی۔ ہم نہیں چاہتے حکومتوں کے درمیان تعلقات میں کوئی بہتری ہو رہی ہے تو اس میں روڑے اٹکائیں لیکن امریکی کانگریس کے ارکان اس طرح کریں گے تو امریکہ بھی شیشے کے گھر میں بیٹھا ہے، ہم نے یہاں سے نشاندہی شروع کی کہ جہادی کیسے آج کے دہشت گرد بنے اور داعش کو کیسے سپورٹ کیا گیا تو دشواری پیدا ہوگی۔ امریکی سینیٹرز کو ہماری خودمختاری اور سلامتی کے تقاضوں کا احترام کرنا چاہیے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے کراچی میں گرفتاریوں کے خلاف گزشتہ روزایوان بالا سے علامتی واک آئوٹ کیا۔ متحدہ کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر کرنل (ر) طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ کراچی میں سیاسی رہنمائوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ کراچی میں کوئی قانون نہیں ہے۔ چیئرمین نے کہا کیا آج عدالتی حکم پر گرفتاریاں کی گئی ہیں جس پر انہوں نے کہا آج کی گرفتاریاں عدالتی آرڈر پر ہوئی ہیں لیکن میں مجموعی صورتحال پر بات کر رہا ہوں۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کہا ہے معاشرہ پستگی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ خواتین کے ساتھ معاشرے میں ناانصافی کا رویہ فروغ پا رہا ہے، مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر ہمیں کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنی چاہئے۔ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا ترک عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے جمہوریت کا دفاع کیا۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا اے این پی کے کارکنوں اور رہنمائوں کو شہید کیا جا رہا ہے اور قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا رہا۔ جے یو آئی (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا فوج کو آنے کی دعوت دینے کے عمران خان کے بیان کا نوٹس لینا چاہئے۔ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی فوج کی جانب سے حالیہ جارحیت کی لہر‘ جس کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کو شہید و زخمی کیا گیا‘ کو زیربحث لانے کے لئے تحریک التواء بحث کے لئے منظور کر لی۔ سینیٹر سسی پلیجو ‘ کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی‘ مشاہد حسین سید نے تحریک التواء کی منظوری کے لئے دلائل دیئے۔ قبل ازیں سینیٹر تاج حیدر اور سینیٹر میاں عتیق شیخ نے مستقبل میں خوراک کی قلت اور پاکستان کی نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت سے متعلق دو الگ تحاریک التواء واپس لے لیں۔ ایوان بالا نے پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ (ترمیمی) بل 2016ء کی منظوری دیدی جبکہ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن تنظیم نو اور منتقلی بل 2016ء اور خصوصی اقتصادی زونز (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے پاکستان کو بدنام کرنے کے معاملے پر رولنگ دی۔ امریکی ارکان کانگریس یاد رکھیں وہ بھی شیشے کے گھر میں بیٹھے ہیں۔ امریکہ کو بتا دیں حکومتی تعلقات میں بہتری کی راہ میں روڑے نہیں اٹکانا چاہتے۔ پاکستانی پارلیمان کو امریکی ارکان کانگریس کے پاکستان کے خلاف ریمارکس قبول نہیں، امریکی ارکان کانگریس پاکستان کو بدنام کرینگے تو ادلے کا بدلہ ہو گا۔ صباح نیوز کے مطابق حکومتی اتحادی جمعیت علمائے اسلام (ف) نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے مارشل لاء کے حق میں بیان کی سخت مذمت کی جبکہ چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے اس معاملے کا نوٹس لینے سے انکار کر دیا اور واضح کیا رولنگ موجود ہیں کہ پارلیمنٹ سے باہر کسی سیاستدان کے بیان پر پارلیمنٹ میں بات ہو سکتی نہ مذمت۔ قبل ازیں پالیسی بیان دیتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سینٹ میں واضح کیا امریکہ کے ساتھ تعاون و تعلقات کے حوالے سے پاکستان کو اپنے قومی مفادات مقدم ہیں ،امریکہ کے ساتھ تعلقات میں تیزی آرہی ہے۔ امریکہ نے برملا ہماری قربانیوں کا اعتراف کیا ہے۔ امریکہ میں پاکستان کے حامی لابی کو بھی مضبوط کیا جا رہا ہے۔ امریکہ نے پاکستان کی سلامتی اور معاشی پالیسیوں کی تعریف کی ہے۔ بہرحال امریکہ کے حوالے سے ہم اپنے قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا امریکہ جمہوریت کی حمایت کرتا ہے، جان مکین نے حالیہ دورہ پاکستان کے بعد کہا تھا زمینی حقائق دیکھ کر انکے خیالات بدل گئے۔ سینیٹر طاہر مشہدی نے ایوان سے کہا خدا کیلئے منتخب ارکان کیخلاف کارروائیاں بند کی جائیں۔ آئی این پی کے مطابق ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل کی جانب سے سوالوں کا صحیح جواب نہ دینے پر چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تیل کی قیمتوں میں اضافہ سے پہلے کمپنیاں تیل ذخیرہ کرتی ہیں، یہ حکومت کی ناکامی نہیں تو اور کیا ہے، جس طرح سیاستدانوں کو کرپشن پر پکڑا جاتا ہے اسی طرح بیوروکریٹس کو بھی پکڑا جائے جن کی کرپشن کسی کو نظر نہیں آتی۔