• news

وسیم اختر‘ رئوف صدیقی‘ انیس قائم خانی کی ضمانت کیلئے ہائیکورٹ میں درخواستیں

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر‘ ایم کیو ایم رہنما رئوف صدیقی اور پاک سر زمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی نے دہشت گردوں کے علاج میں سہولت کاری سے متعلق کیس میں ضمانت کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کردی ہیں۔ پیر کو انسداد دہشت گردی عدالت کی طرف سے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد وسیم اختر‘ رئوف صدیقی‘ انیس قائم خانی اور قادر پٹیل کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔ جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما قادر پٹیل کی طرف سے بھی جلد درخواست ضمانت دائر کئے جانے کا امکان ہے۔ پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ڈاکٹر عاصم کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے اور ٹرائل کورٹ سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ دہشت گردی عدالت نے فیصلے میں کئی اہم شواہد کو نظرانداز کیا۔ ڈاکٹر عاصم کی جے آئی ٹی میں براہ راست میرا نام شامل نہیں۔ فیصلے میں جن گواہوں کا ذکر ہے ان کا تعلق گینگ وار سے ہے۔ جے آئی ٹی کو عدالت میں قابل قبول شہادت کے طور پر قبول نہیں کیا جاسکتا۔ وسیم اختر کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوئے ان پر عائد الزامات جھوٹ ہیں۔ عدالتوں پر الزام تراشی فیصلے میڈیا میں پیش کرنا توہین عدالت ہے جس پارٹی پر کیس ثابت ہوتا ہے وہ تنقید شورع کر دیتی ہے۔ جے آئی ٹی کو کسی نے عدالت می چیلنج نہیں کیا۔ یہ کیس کراچی کا امن خراب کرنے والوں کے خلاف ہے۔ دوسری جانب وسیم اختر کو ملیر پولیس نے تحویل میں لے لیا۔ ان پر ضلع ملیر میں دو مقدمات درج ہیں۔ وسیم اختر سے حساس اداورں کے خلاف بیانات اور بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلقات کے الزامات سے متعلق بھی تفتیش کی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن