مانچسٹرٹیسٹ آج سے شروع انگلینڈ ٹیم خطرناک کم بیک کرسکتی ہے :مصباح الحق
لاہور(نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر)کستان اور انگلینڈ کے درمیان 4 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ آج سے شروع ہوگا۔میچ پاکستانی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے شروع ہوگا۔ انگلینڈ کیخلاف دوسرے ٹیسٹ کیلئے پاکستان کی بارہ رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ پہلا ٹیسٹ جیتنے والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ ٹیم مینجمنٹ دوسرے ٹیسٹ میں بھی وننگ کمبی نیشن قائم رکھنا چاہتی تھی اس لئے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔مصباح الحق ٹیم کی قیادت کرینگے سرفراز ان کے نائب ہونگے۔اولڈ ٹریفورڈ میں انگلش مینجمنٹ نے تیز وکٹ تیار کی ہے۔ وکٹ پر گھاس کافی زیادہ نظرآرہی ہے تاکہ پاکستانی جادوگر سپنر یاسر شاہ کو کوئی مدد نہ مل سکے۔ 12رکنی انگلش سکواڈ کا اعلان کردیا گیا ‘فاسٹ بائولر سٹیفن فن اور جیک بال کو دوسرے ٹیسٹ میچ سے ڈراپ کردیا گیا ۔فاسٹ بائولرجیمز اینڈرسن اور آل رائونڈر بین سٹوکس دوسرے ٹیسٹ میچ کے حتمی سکواڈ کا حصہ بن سکتے ہیں۔قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے انگلینڈ کے خلاف لارڈز میں پہلے ٹیسٹ میچ میں فتح کو خاص قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ ہی کرکٹ کے گھر پر فتح حاصل کرنے کے خواب دیکھا کرتے تھے۔ انگلینڈ کو لارڈز میں ہرانا خاص ہے لیکن بحیثیت کپتان میرے لیے لارڈز پر فتح کئی لحاظ سے خاص ہے کیونکہ لارڈز پر سپاٹ فکسنگ سکینڈل کے بعد مجھے قیادت سونپی گئی اور ہم نے ٹیم کو دوبارہ تیار کرنا شروع کیا۔ مصباح نے کہا کہ 2010 کا آسیب ایک عرصے تک ہمارا پیچھا کرتا رہا۔ لیکن مجھے فخر ہے کہ کھلاڑی ایک دوسرے سے جڑے رہے اور انہوں نے ٹیم کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا۔'پاکستان کرکٹ کیلئے گزشتہ چھ سال آسان نہیں تھے کیونکہ سکیورٹی خدشات کے سبب ٹیموں نے پاکستان میں کھیلنے سے انکار بھی کردیا تھا۔'لیکن مجھے فخر ہے کہ انہوں نے بہادری سے مردانہ وار تمام مسائل کا سامنا کیا اور اچھی کارکردگی کا مظاہرے کرتے رہے۔ لارڈز میں پاکستانیوں کے چہروں پر خوشی دیکھنا ہم سب کیلئے بہت خاص تھا۔42 سالہ بلے باز نے کہا کہ یہ فتح اس لحاظ سے بھی اہم تھی کہ آرمی کے ٹرینرز نے کاکول میں لگائے گئے کیمپ کے دوران ہم پر بہت محنت کی تھی۔ ڈنڈ مارنا دراصل ان کی اس کاوش کا اعتراف تھا، قومی ٹیم کے ٹرینرز اور سپورٹ سٹاف ہمیشہ ہی بہت محنت کرتے ہیں لیکن کاکول میں آرمی کے ٹرینرز نے جس قدر محنت کی اس نے تمام ہی کھلاڑیوں کو بہت متاثر کیا۔ لارڈز کی فتح صرف میری نہیں بلکہ پوری ٹیم کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ تھی، مجھے اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے۔ ابھی سیریز ختم نہیں ہوئی اور مزید پراعتماد ہوں کہ ہم اچھی کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے میزبان کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم خصوصاً اپنی کنڈیشنز میں بہت اچھی ہے لہٰذا ہم جانتے ہیں کہ آگے چند سخت مواقع آنے والے ہیں اور سیریز میں اب بھی کچھ بھی نتیجہ برآمد ہو سکتا ہے۔ اب ہمیں اپنی فیلڈنگ اور بیٹنگ پر مزید سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔