حکومت مخالف تحریک میں ’’آر‘‘ یا ’’پار‘‘ ہو جائیگا‘ اختلاف رکھنے والے پارٹی چھوڑ دیں: عمران
لاہور/ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت مخالف احتجاجی تحریک میں ’’آر ‘‘یا ’’پار‘‘ ہو جائیگا، اگر ہم ’’آر‘‘ ہی رہے تو عام انتخابات 2018ء میں ہی ہوں گے اور ہم پھر اپنی پارٹی میں انتخابات کروا لیں گے‘ پارٹی فیصلوں اور عہدیدوں پر نامزدگی سے اختلاف کرنیوالوں کے پاس تین آپشن ہے وہ اپنی پارٹی بنا لیں، کسی دوسری پارٹی میں شامل ہوجائیں یا تحر یک انصاف چھوڑ دیں کیونکہ فیصلوں کی مخالفت کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔ عمران خان کی پارٹی اجلاس سے خطاب کی سامنے آنیوالی ایک ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی کے لوگ آپس میں ہی لڑتے رہیں گے تو مسلم لیگ ن جو 30 برس سے اقتدار میں ہے اس کو ہٹانا آسان نہیں ہوگا، اگر ہم نے آگے بڑھنا اور کامیاب ہونا تو ہمیں اتحاد کا مظاہرہ کر نا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں تمام فیصلے مشاورت سے ہی ہوں گے مگر جب کوئی فیصلہ ہو جائیگا تو پھر اسکی پارٹی کے اندر کسی کی جانب سے مخالفت برداشت نہیں کی جائیگی۔ پارٹی کے الیکشن کمشن کے انتظامات مکمل ہیں اور پارٹی کی مزید ممبر سازی بھی کی جائیگی جبکہ اپنی ایک ٹویٹ میں عمران خان نے کہا کہ کے پی کے عوام اور حکومت افغان مہاجرین کیساتھ پیار کے ساتھ پیش آئے اور انکی بھرپور مہمان نوازی کی جائے۔ علاوہ ازیں عمران خان سے پرویز خٹک نے ملاقات کی جس میں پولیس اصلاحات و دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔