ترک پارلیمان میں ایمرجنسی کے نفاذ کی منظوری‘ بغاوت کی نئی سازش کا خدشہ ہے : اردگان
انقرہ/ استنبول/ واشنگٹن (اے پی پی+ اے ایف پی) ترک صدر رجب طیب اردگان ناکام فوجی بغاوت کے بعد ملکی فوج میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لانا چاہتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ سے باتیں کرتے ہوئے اردگان کا کہنا تھا کہ فوج میں تنظیم نو کے ذریعے باقی ماندہ باغیوں تک پہنچنا ممکن ہو گا۔ ان کے بقول اب وہ بہت محتاط ہو گئے ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ حکومت کے خلاف بغاوت کی ایک نئی سازش بھی ہو سکتی ہے۔ مسلح افواج تیزی کے ساتھ اپنے ڈھانچے کی تشکیل نو کر رہی ہے۔ نیا فوجی ڈھانچہ جلد ہی تشکیل پا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ حکومت کا تختہ الٹنے کی ایک نئی سازش بھی کی جائے گی مگر یہ اتنا آسان نہیں ہو گا کیونکہ ہم پہلے سے زیادہ محتاط ہیں۔ شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی حکومت نے فتح اللہ گولن تنظیم اور پی وائی ڈی کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔ ترک پارلیمان نے ایمرجنسی کے نافذ کی منظوری دیدی ہے۔ ترک حکام نے ملک میں 10 ہزار پاسپورٹ منسوخ کر دیئے ہیں۔ دریں اثناءترکی میں صدارتی گارڈ کے 300 ارکان کی گرفتاری کیلئے وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔ امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ ترکی میں بغاوت سے متعلق پیشگی اطلاع نہیں تھی۔ بغاوت میں امریکہ ملوث نہیں، ترکی کے پاس ثبوت ہیں تو فرواہم کرے۔ گولن کو ترکی کے حوالے کرنے کی درخواست آئی تو امریکی قانون کے مطابق دیکھیں گے۔ ترکی کو کہا ہے کہ گولن پر بغاوت کی سازش کے شواہد دے۔
اردگان