حکام کی غفلت، آﺅٹ آف ٹرن پرموشن حاصل نہ کرنیوالے پولیس افسروں کی بھی تنزلی
لاہور (میاں علی افضل سے ) آئی جی پنجاب آفس کی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے آوٹ آف ٹرن پروموشن کیسز کے فیصلوں کے دوران ایسے افسران کی تنزلی کا عمل بھی جاری ہے جنہوں نے آوٹ آف ٹرن پرموشن حاصل ہی نہیں کی اکٹھے بھرتی ہونیوالے پولیس افسران میں سے چند اپنے اصل عہدوں پر کام کر رہے جبکہ متعدد پولیس افسران پر آوٹ آف ٹرن پوموشن حاصل کرنے کی سٹمپ لگا کر ان کی تنزلی کر دی گئی یہ اقدام آئی جی آفس کی واضح غفلت و لاپرواہی کا ثبوت بن گیا ہے۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ جن افسران کو نا انصافی کا نشانہ بنایا گیا ان افسران کا موقف بھی نہیں سنا جا رہا سنے بغیرتنزلی کے احکامات ملنے پر یہ پو لیس افسران و ملازمین شدید پریشانی کا شکار ہیںمتاثرہ افسران میں ایسے پولیس افسران شامل ہیں جو فیلڈ کی ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ متاثرہ پولیس افسران کی پرموشن کے متعلق پہلے بھی کئی مرتبہ آئی جی آفس کے اعلی افسران نے چیکنگ کی اور تحریری احکامات بھی جاری کئے اس کے باوجود ان کو تنزلی کا نشانہ بنایا گیا تحریری ثبوتوں سے بھری فائلیں اٹھائے یہ متاثرہ افسران انصاف کے حصول کے لئے دربدر ہیں لیکن بدقسمتی سے ان کی کہیں سنوائی نہیں ہو رہی انھیں متاثرہ افسران میں1993میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے پنجاب کانسٹبلری میں بطور ٹی اے ایس آئی بھرتی ہونیوالے افسران بھی شامل ہیں جن کو بھرتی کے بعد مختلف ضلع الاٹ ہوئے ان پولیس افسران کو اس وقت کے آئی جی پنجاب کے احکامات پر کمانڈنٹ پنجاب کانسٹیبلری نے 1996میں سب انسپکٹر پر ترقی دی جبکہ بعد میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی دیدی گئی ان میں چند کا تعلق ڈی جی خان رینج سے بھی ہے ان افسران میں انسپکٹر عبدالمجید ،ماجد حسین و دیگر انسپکٹر شامل ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس اسٹیبلشمنٹ نسیم الزماں نے مکمل چھان بین اور تحقیقات کے بعد ان افسران کو انسپکٹر کے عہدے پر بحال رہنے ستم ظریفی یہ ہے کہ دیگر اضلاع میں ان افسران کے بیج میٹ انسپکٹرز کو اچانک سب انسپکٹر بنا دیا گیا اور ان پر آوٹ ٹرن پرموشن کی سٹمپ لگائی گئی اس دوہرے معیار اور نا انصافی پر افسران شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
افسر / تنزلی