مسلم لیگ ن کی جیت میں خفیہ ہاتھ استعمال ہوئے :عمرسرفراز چیمہ
لاہور (وقت نیوز) وقت نیوز کے پروگرام انسائیٹ میں تحریک انصاف کے رہنما عمرسرفراز چیمہ، پیپلزپارٹی کے رہنما شوکت بسرا اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ارشد نے خصوصی شرکت کی۔ پروگرام کے میزبان ایڈیٹر دی نیشن سلیم بخاری اور سینئر پروڈیوسر میاں عمران عباس ہیں۔ عمر سرفراز چیمہ نے کہا جب تک پاکستان میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم نہیں آتا انتخابات چوری ہوتے رہیں گے۔ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے ماضی میں بھی مختلف حربوں سے کام لیا۔ پٹواریوں کے ذریعے الیکشن لڑا آج بھی مسلم لیگ ن کی جیت میں خفیہ ہاتھ استعمال ہوتے ہیں۔ پاکستان میں ہمیشہ الیکشن چوری ہوتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں بھی یہی ہوا۔ ہم پہلی بار آزاد کشمیر الیکشن میں حصہ لے کر یہ ثابت کر چکے ہیں۔ ہم کشمیر کی سیاست میں اپنی جگہ بنا چکے ہیں جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ کشمیر میں بھی دوسری پارٹی جسے سب سے زیادہ ووٹ دیئے گئے تحریک انصاف ہے۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں بڑی جماعتیں ہیں۔ دونوں طویل عرصے سے حکمرانی کر رہے ہیں۔ دونوں کو معلوم ہے الیکشن کیسے چوری کرتے ہیں کیسے باریاں لگانی ہیں۔ یہ ہمیشہ کہتے ہیں دھاندلی ہر جگہ ہوتی ہے لیکن یہ دونوں جماعتیں کبھی ملک میں شفاف انتخابات نہیں ہونے دیں گی۔ ہم دھاندلی کی بات کرتے ہیں تو ہمں گالیاں دی جاتی ہیں کہ ہم سڑکوں پر آتے ہیں اور جمہوریت مخالف ہیں یہ کیسی جمہوریت ہے۔ جہاں غریب ملک کے عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں غریب آج بھی دو وقت کی روٹی کے لئے ترستا ہے اور حکمران جماعت کے بچے آف شور کمپنیوں میں غیر قانونی پیسہ منتقل کرکے ڈھیٹ بن کر کہتے ہیں ہمارا اپنا ہے۔ پیسہ ان کا اپنا ہے تو پھر ڈرتے کیوں ہیں۔ ہم سڑکوں پر آئیں گے ضرور آئیں گے۔ اس نظام کی تبدیلی کے لئے آئیں گے۔ شوکت بسرا نے کہا نوازشریف نے الیکشن جیت کر کشمیریوں سے جو خطاب کیا اس میں کوئی نئی بات نہیں تھی۔ میاں صاحب یہ سمجھتے ہیں وہ کشمیر کا الیکشن جیت کر احتساب سے بچ جائیں گے تو یہ ان کی غلطی فہمی ہے۔ انہیں اپنی کرپشن کا جواب دینا ہو گا۔ آزاد کشمیر میں ہماری حکومت تھی ہمارے اوپر برجیس طاہر کی شکل میں وائس رائے لگایا جاتا ہے۔ بیورو کریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کی جاتی ہے۔ سرکاری مشینری استعمال کی جاتی ہے اور الیکشن جیت کر بغلیں بجائی جاتی ہیں کہ عوام کا فیصلہ آ گیا ہے الیکشن سے پہلے ہمارے حلقوں میں لیگی امیدواروں کو فنڈز دیئے جانے کی باتیں عام ہیں جو کرپشن اور دھاندلی سے کم ہیں۔ نواز شریف کی کشمیر سے محبت کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہو گا جب کرگل کی جنگ میں انہوں نے بھارت کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ اس سے بڑی کشمیریوں کے لئے بدقستی کیا ہو گی کہ وہ مودی کو اپنا دوست کہتے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر ان کا اپنا لگایا ہے۔ پانامہ زدہ وزیراعظم اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ رانا ارشد نے کہا پہلے تو ان لوگوں کا احتساب ہونا چاہئے جو آئین سے غداری کرنے والے آمر کو ریڈکارپٹ سے رخصت کرتے ہیں۔ یہ ہمارا احتساب کیا کریں گے جن کی خود خفیہ آف شور کمپنیاں ہیں۔ ہم احتساب سے کبھی نہیں بھاگے مگر ہم چاہتے ہیں اے ٹی ایم مشینوں کو بھی احتساب کی بھٹی سے گزرنا ہو گا۔ نوازشریف نے کبھی دھاندلی سے اقتدار حاصل نہیں کیا۔ وہ لوگوں کے دلوںمیں حکمرانی کرتے ہیں ان کا طرز سیاست اپنی ذات کے لئے نہیں بلکہ عام عوام اور اس ملک کی ترقی کے لئے ہے۔ آزادکشمیر میں ہماری جیت مخافین کو ہضم نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا جس پارٹی کے سینئر لوگ ملکی ایشوز کی بجائے ماڈل ایان کو بچانے کے لئے فکر مند ہوں ان سے کسی غریب آدمی کے لئے خیر کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے۔ اپوزیشن پانامہ لیکس پر تقسیم ہو چکی ہے۔ ان دونوں کے الگ الگ احتساب ہیں دونوں کے اپنے مفادات ہیں۔ زدای کی کرپشن سے پیپلز پاٹی بھاگنا چاہتی ہے اس لئے وہ پانامہ پرسر نڈر کر رہے ہیں یا بھاگ رہے ہیں جب کہ دوسری جماعت کا لیڈر احتساب اس لئے کرنا چاہتا ہے کہ وہ اس ملک کا کسی طرح وزیراعظم بن جائے۔ ہماری اپیل ہے اپوزیشن سڑکوں پر جانے کی بجائے اسمبلی فلور پر بات کرے۔ ہماری سیاست کا محور غریب عوام ہیں۔ ان لوگوں کو مروڑ اٹھتے ہیں ہم میٹرو ٹرین بنائیں انہیں تکلیف ہوتی ہے ہم لوٹا ہوا پیسہ واپس لانے کی بات کرتے ہیں۔