مختلف شہروں میں بارش، کئی جگہ شدید حبس، لوڈ شیڈنگ کے ستائے لوگ سڑکوں پر آ گئے
لاہور (کامرس رپورٹر+ نامہ نگاران) شدید گرمی اور حبس کے موسم میں بجلی کی طلب بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ انتہائی کھپت کے باعث بجلی کا ترسیلی نظام جواب دے گیا۔ بار بار ٹرپنگ، ٹرانسفار مر اور تاریں جلنے کے واقعات عروج پر پہنچ گئے جبکہ بارش اور ہوائوں سے بوسیدہ تاریں ٹوٹنے کے واقعات بھی معمول بن گئے جس سے لاہور کے شہریوں کی زندگی اجیرن بن گئی۔ گزشتہ روز لیسکو کی تقریباً تمام آپریشنل سب ڈویژنوں میں صارفین نے بجلی کی غیر اعلانیہ طویل بندش، ٹرانسفارمر جلنے، تاریں ٹوٹنے اور دیگر فنی خرابی کے باعث شکایات کے انبار لگا دیئے تاہم صارفین کو شکایات کے ازالے کیلئے شدید گرمی میں 8 سے 12 گھنٹوں تک بھی انتظار کرنا پڑا۔ مدینہ کالونی، رسول پارک، اسلام پورہ، دھرم پورہ، جلوموڑ، ہربنس پورہ، ٹائون شپ، وحدت روڈ،جوہر ٹائون، ٹائون شپ، علامہ اقبال ٹائون، شاد باغ، عامر ٹائون، باغبانپورہ، کریم پارک سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ طویل بندش جاری رہی جبکہ بیشتر علاقوں میں وولٹیج بھی کم رہے۔جلوموڑ یو سی 142میں بجلی کے کھمبے سے مین تار ٹوٹ گئی جس سے نیچے کھڑی بھینس ہلاک ہوگئی۔ اہل علاقہ نے لیسکو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تاج باغ اور فتح گڑھ سب ڈویژن کے علاقے میں بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ کا عذاب جاری ہے اور بل بھی بہت زیادہ آ رہے ہیں، عملہ شکایت تک نہیں سنتا۔ علاوہ ازیں ساون کے شدید حبس اور لوڈشیڈنگ سے ستائے لوگ لاہور کے علاوہ دوسرے شہروں میں بھی سڑکوں پر آگئے۔ مختلف مقامات پر احتجاج کیا گیا جبکہ مختلف شہروں میں بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا۔ ڈونگہ بونگہ سے نامہ نگار کے مطابق غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور شدید گرمی حبس نے لوگوں کا جینا محال کر دیا۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق سینکڑوں افراد نے چار روز سے بجلی کی مسلسل بندش کیخلاف نارووال پسرور روڈ اور نارووال شکرگڑھ روڈ کو ٹائر جلاکر بلاک کرکے زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین نے کان پکڑ کر انوکھا احتجاج کیا۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق شدید گرمی اور حبس کے دوران لوڈشیڈنگ بڑھ گئی۔ بیشتر علاقوں میں پانی کی بھی قلت ہوگئی۔ نورکوٹ، چک امرو، کوٹ نیناں‘ گمٹالہ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ ادھر بھلوال سے نامہ نگار کے مطابق گرد و نواح میں بارش کے باعث گرمی کی شدت ختم ہوگئی اور موسم خوشگوار ہو گیا۔ سمبڑیال سے نامہ نگار کے مطابق بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ سوہدرہ سے نامہ نگار کے مطابق طوفانی اور موسلادھار بارش سے نشیبی علاقوں میں پانی بھر گیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق شام کے وقت طوفان بادوباراں کے بعد تیز ہوائوں کے ساتھ برسنے والی موسلادھار بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ آئندہ چوبیس گھنٹے تک وقفے وقفے کے ساتھ جاری رہنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق بارشی پانی اور سیم نالہ نے زبردست تباہی مچا دی۔ تھلی والا، ڈیرہ اولکھ اورگردونواح کے 10 دیہات زیرآب آگئے‘ راستے بند ہوگئے۔ متاثرین کا شدید احتجاج، وزیراعلیٰ پنجاب اورڈی سی او شیخوپورہ سے سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ساہوکا سے نامہ نگار کے مطابق حاجی شیر فیڈر میں بار بار ٹرپنگ سے صارفین کی قیمتی اشیا جلنے لگیں۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائے چناب میں پانی کی مقدار میں اضافہ ہوگیا ہے اور ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 73 ہزار 152 تک جاپہنچی ہے اور محکمہ ایری گیشن کا کہنا ہے کہ پانی کی مقدار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تیز بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا‘ سخت گرمی اور حبس سے بے حال مرجھائے چہرے کھل اٹھے۔ شہریوں نے پارکوں کا رُخ کر لیا۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق بارش نے وزیرآباد شہر کو نہلا دیا‘ نشیبی علاقے دریا کا منظر پیش کرنے لگے۔ ادھر لاہور میں بھی گزشتہ روز کئی مقامات پر ہلکی اور کئی جگہ تیز باشر ہوئی تاہم کئی علاقے بارش نہ ہونے کی وجہ سے حبس کا شکار رہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی کی طویل بندش نے شہریوں کا جینا محال کر دیا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق ننکانہ صاحب اور گرد و نواح میں بجلی کی غیراعلانیہ اور بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 جبکہ دیہات میں 17 گھنٹے سے بھی تجاوز کرجانے کے باعث کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔