میونخ حملے کا منصوبہ ایک سال پہلے بنایا گیا: جرمن حکام
برلن+ اسلام آباد (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں+ سٹاف رپورٹر) جرمنی میں ایرانی نژاد نوجوان کی شاپنگ مال میں فائرنگ کے بعد اعلیٰ حکام نے بندوق قوانین پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ نفسیاتی طور پر الجھے ہوئے لڑکے کے پاس جدید بندوق کی موجودگی نے کئی سوالات پیدا کردیئے ہیں۔ اعلیٰ حکام نے بندوق کی خرید و فروخت کے قوانین کا جائزہ لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے مہلک ہتھیاروں تک رسائی کو کنٹرول کرنے کیلئے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ جرمنی کے وائس چانسلر سگمر گیبریل کا کہنا تھا کہ بندوق کنٹرول ایک اہم مسئلہ ہے۔ 18 سالہ نوجوان جو نفسیاتی مسائل کا شکار تھا، اس کے ہتھیار کیسے آیا اسکی تحقیقات کر رہے ہیں۔ حکام کے مطابق حملہ آور نے حملے کا منصوبہ ایک سال پہلے بنایا تھا مگر لوگوں کو نشانہ اتفاقی طور پر بنایا۔ پاکستان نے میونخ میں شاپنگ مال میں دہشت گردی کی واردات کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان اور عوام اس افسوسناک سانحہ پر جرمن عوام اور حکومت کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ پاکستان دکھ کے اس لمحہ میں جرمنی کے ساتھ کھڑا ہے۔ سعودی عرب کے شاہ سلمان نے بھی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔