• news

مستقبل کا فیصلہ کشمیری خود کرینگے سشما نہیں قرار دادوں کے مطابق رائے شماری کا وقت آ گیا:سرتاج عزیز

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں)پاکستان نے واضح کیا ہے کہ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیاربھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے پاس نہیں بلکہ صرف کشمیری عوام کے پاس ہے۔سشما سوراج کے بیان پر ردعمل میں وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہاہے کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کا وعدہ کیا ہے۔ وقت آ چکا ہے کہ بھارت کشمیر میں استصواب رائے کی اجازت دے۔جب کشمیر ی عوام پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے تو پوری دنیا اسے قبول کرے گی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر بھی کشمیریوں پر ظلم کیخلاف آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔اس سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے آزاد کشمیر میں ایک جلسے سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ انہیں اس وقت کا انتظار ہے جب 'کشمیر بنے گا پاکستان'۔نواز شریف کے بیان پر بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پریس کانفرنس کی اور پورا جموں کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور پاکستان کا کشمیر کو اپنا حصہ بنانے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کی زیر نگرانی مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرایا جائے۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت کا دینا اقوام متحدہ کا وعدہ ہے۔ کشمیری جس کے حق میں فیصلہ کریں، دنیا اسے تسلیم کرے۔ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ نے کشمیر کو بھارت کی جاگیر قرار دیا ۔کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ بھارتی وزیر خارجہ نہیں کر سکتیں۔ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کشمیریوں نے کرنا ہے۔ برہان وانی کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔ کرفیو کے باوجود 2 لاکھ سے زائد کشمیریوں نے برہان وانی کے جنازے میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ 1947 میں آزادی کی جنگ لڑنے والے برطانیہ کے لیے دہشتگرد تھے۔ آج آزادی کی لڑائی لڑنے والے بھارت کے لیے دہشتگرد ہیں۔ اقوام متحدہ، عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے کردار ادا کریں۔ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ صرف کشمیری عوام کا حق ہے۔کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ بھارتی وزیر خارجہ کو نہیں بلکہ خود کشمیریوں نے کرنا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ استصواب رائے سے ہی حل ہو سکتا ہے، کشمیری پاکستان کے حق میں ووٹ دیتے ہیںیا بھارت کے، ساری دنیا فیصلے کو قبول کرے گی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کشمیریوں کو یہ حق دلانے کا وعدہ کر چکی ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی زیرنگرانی مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کرائے۔ سشماسوراج کہتی ہیں کہ برہان وانی بھارت کیلئے دہشت گرد تھا، وانی کے جنازے میں دو لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔ بھارت یہ بات نظرانداز نہیں کر سکتا۔ کرفیو کے باوجود 50 علاقوں سے لوگ وانی کے جنازے میں شریک ہوئے۔ وانی کی شہادت کے بعد 15 روز سے مسلسل احتجاج جاری ہے۔ برطانوی راج میں بھارتی آزادی پسندوں کو بھی غدار اور دہشت گرد گردانا جاتا تھا۔ پاکستان کشمیری کی ہر سطح پر اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کشمیریوں کے ساتھ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن