• news

سندھ میں نیا وزیر اعلی لایا جائے گا ,کابینہ بھی تبدیل ہوگی :پیپلز پارٹی

اسلام آباد+ کراچی+ دبئی (خبرنگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیراعلیٰ سندھ سمیت صوبائی کابینہ کے وزراء کو تبدیل کرنے کا اعلان کردیا۔ فیصلہ سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرصدارت دبئی میں ہونیوالے دو روزہ اجلاس میں کیا گیا۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ پارٹی کے مرکزی رہنمائوں کے درمیان جاری طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور تمام صوبائی کابینہ کو تبدیل کردیا جائیگا۔ بلاول بھٹو زرداری آئندہ ہفتے وطن واپس آکر صوبہ سندھ کے اراکین اسمبلی اور پارٹی رہنمائوں سے مشاورت کرنے کے بعد نئے وزیراعلیٰ اور کابینہ ارکان کے ناموں کا حتمی شکل دیں گے۔ پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ سید مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ سندھ کیلئے مضبوط امیدوار قرار دیا جا رہا۔ ٹی وی کے مطابق نثار کھوڑو‘ آغا سراج درانی اور منظور وسان بھی وزارت اعلیٰ کی دوڑ میں شامل ہیں فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ ملک بھر میں جلد از جلد تنظیم سازی ہنگامی بنیادوں پر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں تنظیمی تبدیلی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ بلاول نے کیا۔ دریں اثناء کراچی سے سٹاف رپورٹرکے مطابق پیپلز پارٹی کی قیادت نے طے کیا ہے کہ اگر مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم کریگی تو پھر اپوزیشن حکومت کے ساتھ عدالتی کمیشن کی تشکیل یا احتساب کے معاملے پر قانون سازی کیلئے مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم پیپلز پارٹی کو حکومت کے من پسند ٹی او آرز قبول نہیں ۔ اگر حکومت نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے معاملے پر یکطرفہ فیصلہ کیا تو پھر حکومت کے خلاف احتجاج کرنے یا عدالتوں سے رجوع کرنے کا آپشن موجود ہے۔ اس حوالے سے حکومت کیخلاف مشترکہ حکومت عملی اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے مشاورت کے بعد طے کی جائیگی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، سینیٹر رحمن ملک، سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، فریال تالپور سمیت دیگر شریک تھے۔ مرکزی قیادت کو ملک کی سیاسی صورتحال اور تنظیمی امور سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے پارٹی قیادت کو رینجرز کے خصوصی اختیارات اور قیام کی مدت میں توسیع کے حوالے سے تمام قانونی پہلوئوں سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کراچی سمیت سندھ بھر میں قیام امن کیلئے بھرپور کوششیں کررہی ہے اور پارٹی نکتہ نظر یہ ہے کہ تمام ادارے اپنی آئینی اور قانونی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں۔ پیپلز پارٹی کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی مکمل حمایت کرتی ہے اور پارٹی کی صوبائی حکومت پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے ساتھ قیام امن کیلئے بھرپور تعاون کررہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت نے یہ بھی و اضح کیا کہ سندھ حکومت کے امور میں وفاقی مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی گئی کہ سندھ حکومت کے امور میں وفاقی اداروں کی مداخلت کا معاملہ وہ وزیراعظم کے سامنے اٹھائیں اور سندھ حکومت کا احتجاج ریکارڈ کرائیں۔ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے وزیر اعلیٰ کو تبدیل کر نے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کا استحقاق ہے اور قیادت جو فیصلہ بہتر ہو گا کرے گی۔ ذرائع کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ کو امن و امان بہتر بنانے کا ٹاسک دیا جائیگا۔سید قائم علی شاہ سندھ کے تین مرتبہ وزیر اعلیٰ بنے جو ایک اعزاز ہے، پارٹی کے فیصلے پر اعتماد کرنا چاہئے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کا متفقہ فیصلہ ہے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے نئے وزیر اعلیٰ بھی شاہ صاحب ہوں گے۔ پیپلز پارٹی سندھ کا اجلاس پرسوں منگل کے روز طلب کر لیا گیا ہے۔پیپلز پارٹی قیادت نے دبئی اجلاس میں سندھ میں رینجرز کے قیام اور خصوصی اختیارات میں توسیع دینے کا فیصلہ بھی کرلیا ۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ قیادت نے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کو سمری فوری منظور کرنے کی ہدایت کردی، رینجرز کو پہلے سے حاصل شدہ اختیارات دیئے جائیں گے۔ رینجرز اختیارات تین ماہ اور قیام میں توسیع ایک سال کیلئے ہوگی۔ قیادت نے پانامہ لیکس کے معاملے پر نیب سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کیا نیب میں پٹیشن دائر کی جائے گی ۔ سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائیگا، پانامہ لیکس پر اپوزیشن کو ساتھ لیکر تحریک چلائی جائیگی۔ پی پی نے عمران خان کی حکومت مخالف تحریک سے لا تعلقی کا فیصلہ بھی کیا ہے۔موجوزہ وزیر خزانہ سندھ مراد علی شاہ سابق وزیر اعلیٰ عبداللہ شاہ کے بیٹے ہیں اور 2014ء کے ضمنی الیکشن میں بلا مقابلہ منتخب ہوئے تھے، بعض ذرائع کے مطابق ان کو نامزد کرنے کا فیصلہ بھی ہوچکا ہے۔ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ منگل کو اجلاس میں استعفیٰ پیش کریں گے جو گورنر کو بھیجا جائیگا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کے استعفیٰ سے کابینہ تحلیل ہوجائیگی، ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس طلب کر کے نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا جائیگا، صوبائی کابینہ میں آدھے سے زائد وزراء کو تبدیل کیا جائیگا۔ پی پی کی قیادت نے ارکان اسمبلی کو آگاہ کردیا، مراد علی شاہ بدھ یا جمعرات کو حلف اٹھائیں گے۔ بی بی سی کے مطابق فرحت اللہ بابر سے جب پوچھا گیا کہ کیا دبئی میں پارٹی کی سینئر قیادت کے اجلاس میں رینجرز کو دی جانے والے اختیارات کے بارے میں کوئی فیصلہ ہوا تو انکا کہنا تھا ، میرے خیال میں یہ فیصلہ نئی کابینہ ہی کریگی۔سٹاف رپورٹر کے مطابق پیپلز پارٹی قیادت، ارکان اسمبلی کو کراچی میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ نئے وزیراعلیٰ حلف لینے کے بعد سب سے پہلے رینجرز کے اختیارات کا فیصلہ کرینگے۔ سندھ کابینہ میں متوقع نئے وزراء کے نام بھی سامنے آگئے ہیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق سکندر میندھرو کا نام سپیکر جبکہ ارم خالد کو ڈپٹی سپیکر بنائے جانے کا امکان ہے۔ شہلا رضا، سردار شاہ اور ضیاء الحسن لنجار کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آغا سراج درانی، نادر مگسی، علی نواز شاہ بھی کابینہ کا حصہ رہیں گے۔ذرائع کے مطابق نثار کھوڑو کو سندھ کا وزیر داخلہ بنایا جائیگا جبکہ سہیل انور سیال اور شرمیلا فاروقی کی چھٹی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن