ہڑتال مظاہروں میں 29 جولائی تک توسیع :مزید 2 شہید :علی گیلانی میرواعظ گرفتار
سرینگر ( اے این این +کے پی آئی ) مقبوضہ کشمیر میں مجاہد کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ 17ویں روز بھی جاری رہا اس دوران پرتشدد واقعات میں مزید دو کشمیری شہیدہو گئے جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد 60 تک جا پہنچی ہے۔ کپواڑہ اور جنوبی کشمیر کے چاروں اضلاع سمیت متعدد علاقوں میں تاحال کرفیو نافذ ہے کرفیو کے باوجود متعدد علاقوں سے احتجاجی جلوس برآمد، جھڑپوں کے دوران زخمی ہونے والے مزید کئی افراد ہسپتال پہنچ گئے۔ کولگام میں ہینڈ گرینیڈ پھٹنے سے دو پولیس اہلکار ہلاک ٗ تین زخمی ہوگئے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر پوری وادی میں آج بھی ہڑتال ہوگی۔ دوسری طرف بھارتی سکیورٹی فورسز نے حریت قائد سید علی گیلانی کو بیسیوں کارکنوں کے ساتھ سرینگر سے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ مظاہرے میں شرکت کیلئے لال چوک کی طرف جا رہے تھے انہیں تھانہ ہم ہامہ میں بند کر دیا گیا ہے۔ بھارتی پولیس نے میرواعظ عمر فاروق کو بھی گرفتار کرکے تھانے میں نظربند کردیا ہے۔ صورہ ہسپتال میں پندرہ دنوں سے کومہ میں رہنے والا نوجوان سمیر احمد وانی زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گیا، وہ 9 جولائی کو پانپور میں شدید زخمی ہوا تھا۔ سمیر احمد کی میت آبائی علاقہ پہنچائی گئی تو وہاں لوگوںکی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرے کئے اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کررہے تھے۔ مساجد میں ترانوں کی گونج سنائی دی۔چھتہ بل میں فورسز اور پولیس کے ساتھ احتجاجی مظاہرین کی جھڑپوں کی اطلاع موصول ہوئی ہے جبکہ مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے ٹیر گیس کے گولے داغے۔ بٹہ مالو میں بھی سنگبازی اور جوابی سنگبازی کے علاوہ احتجاجی مظاہرے برآمد ہوئے سخت ترین فورسز اور پولیس کے پہرے کے باوجود لوگوں نے صدائیں بلند کیں۔ فورسز نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیاں چلائیں۔ادھر سرینگر سمیت دیگر علاقوںمیں کرفیو کو بدستور جاری رہا جس کے نتیجے میں لوگوں کو اشیائے ضروریہ خاص طور پر دودھ، روٹی اور سبزی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ نوجوانوں کے ایک ہجوم نے شیراز سنیما میں موجود سی آر پی ایف کیمپ پر دھاوا بولنے کی کوشش کی تاہم اہلکاروں نے کوشش کو ناکام بنا کر انہیں منتشر کیا۔علاوہ ازیں گاندربل کے سالورہ علاقے میں 6مظاہرین زخمی ہوگئے جن میں سے4افراد کو صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ منتقل کیا گیا سینئر حریت رہنمائوں سید علی شاہ گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور یاسین ملک نے بھارتی حکومت کے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں ہماری تحریک آزادی بیرونی قوتوں کے ایما اور اشاروں پر نہیں بلکہ اپنے بل بوتے پر چلائی جا رہی ہے اور بھارت اس طرح کا پروپیگنڈا کر کے نہ صرف بین الاقومی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ قائدین نے 29جولائی 2016تک مسلسل ہڑتال اور احتجاج کے پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آج مکمل ہڑتال رہے گی شام 8 بجے سے 9بجے تک مکمل بلیک آؤٹ کیا جائے گا۔ 27جولائی کومکمل ہڑتال کے ساتھ ساتھ آزادی پسندقیادت اور عوام ضلع کولگام کا رخ کریں گے ۔ 28جولائی کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کے ساتھ ساتھ مظاہرے کئے جائیں گے جبکہ 29جولائی کو مکمل ہڑتال کے ساتھ جمعہ کے موقعے پر عوام جوق درجوق مرکزی جامع مسجد سرینگر میں جمع ہونگے۔ قائدین نے کشمیر کی تازہ ترین سیاسی صورتحال کو انتہائی سنگین اور کربناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت پرامن جد وجہد کو طاقت اور تشدد سے دبانے کیلئے اپنے ترکش کے تمام تیر آزمارہی ہے ۔ چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سشما سوراج کا بیان محض سیاسی دیوالیہ پن ہے ٗ فوجی طاقت کے بل بوتے پر نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھاکر فخر محسوس کرنے والے بھارتی حکمرانوں کو شرم آنی چاہیے ٗ اگر کشمیر پورے کا پورا بھارت کا ہے تو وزیر خارجہ خود یا ان کا کوئی کارندہ’’وردی پوش بیساکھیوں‘‘ کے بغیر گھوم پھر کے دکھائے۔ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ کشمیر اوروزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی اسلام آباد اور کپوارہ جاکر منافقانہ اشک شوئی دنیا اور بھارتی عوام کو تو دھوکہ دے سکتے ہیں اس سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ختم کرنا ممکن نہیں۔ حریت رہنمائوں نے نہتے کشمیریوں کے قت لعام کی مذمت کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں جموں و کشمیر عوامی اتحاد پارٹی کے رہنما انجینئر رشید نے کہا ہے کہ بھارت کشمیر کی موجودہ صورتحال کے لئے پاکستان پر الزامات لگانا بند کرے۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے بھارت سے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں سب کے لئے قابل قبول سیاسی حل تلاش کرنے پاکستان کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے حریت پسندوں گروپوں سے بات چیت شروع کی جائے۔ وادی کشمیر میں مختلف انداز میں سلوک روا رکھنے سے ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال مزید ابتر ہو گی۔ عمر عبداللہ نے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے ملاقات میں پارٹی کی طرف سے تفصیلی میمورنڈم پیش کیا جس میں بھارت کے سامنے اس مسئلے کے حل کیلئے 7 نکاتی فارمولا پیش کیا گیا ہے۔