ایل ڈی اے پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ بن چکا ہے: سپریم کورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ایل ڈی اے پاکستان کا کرپٹ ترین ادارہ بن چکا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ڈاکٹر فیصل مسعود کو 26 برس سے پلاٹ الاٹ نہ کرنے پر ڈی جی ایل ڈی اے کو طلب کر لیا۔ جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ڈاکٹر فیصل مسعود اور ایک شہری ضیاء الحق کو جوہر ٹاؤن میں پلاٹ الاٹ نہ کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ ڈاکٹر فیصل مسعود کی طرف سے چودھری محمد یعقوب نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار نے 1990ء میں ٰ40 فٹ روڈ پر ایک کنال کا پلاٹ ایگزمپشن میں خریدا۔ بعدازاں ایل ڈی اے نے اس اراضی کو جوہر ٹاؤن میں شامل کردیا اور درخواست گزار کا پلاٹ منسوخ کرتے ہوئے متبادل پلاٹ دینے کی یقین دہانی کرائی لیکن آج تک پلاٹ نہیں دیا گیا۔ درخواست گزار ضیاء الحق کے وکیل نے بھی موقف اختیار کیا کہ اسکے موکل کو بھی کئی برسوں سے پلاٹ نہیں دیا جا رہا۔ عدالت عظمی نے قرار دیا کہ جائیداد شہریوں کا بنیادی آئینی حق ہے لیکن ایل ڈی شہریوں کو رسوا کررہا ہے۔ عدالت نے مزید سماعت 2 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے کو وضاحت کیلئے طلب کرلیا۔