• news

سکیورٹی خدشات کا بہانہ بھارتی حکومت کی ہدایت پر سفارش عملے نے اسلام آباد کے سکولوں سے اپنے بچے اٹھالئے

نئی دہلی (نیٹ نیوز) پاکستان کے ساتھ مسئلہ کشمیر اور دیگر معاملات پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر سکیورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر بھارتی حکومت نے اسلام آباد میں اپنے سفارتی حکام اور عملے کو اپنے بچوں کو مقامی سکولوں سے اٹھانے کی ہدایت کر دی۔ جس کے بعد بچوں کو سکولوں سے ہٹوا لیا گیا ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں حکومتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان میں تعینات بھارتی سفارتخانے کے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو واپس نئی دہلی بھیج دیں یا خود ہی واپس آجائیں۔ ایک حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں تعینات کوئی بھی بھارتی عہدیدار اپنے بچوں کو پاکستان میں اپنے ہمراہ نہیں رکھ سکتا اور جو پاکستان میں تعینات ہونے کی خواہش رکھتا ہے اسے بھی یہ ذہن میں رکھنا چاہئے تاہم میاں بیوی فی الحال پاکستان میں ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس وقت اسلام آباد کے امریکی سکولوں میں بھارتی سفارتی حکام کے تقریباً 50 بچے زیر تعلیم ہیں، دوسری طرف بھارتی حکومتی ذرائع نے اس امکان کو بھی رد نہیں کیا پاکستان بھی نتیجتاً بھارت سے اپنے سفارتکاروں کے بچوں کو واپس بلانے کے احکامات جاری کرے گا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے اس حوالے سے کہاکہ یہ تمام ممالک کے لئے عام بات ہے کہ وہ اپنے سفارتی عملے اور دیگر متعلقہ پالیسیوں کا، متعلقہ ممالک کے حالات اور صورتحال کے مطابق جائزہ لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے بھارتی ہائی کمشن میں تعینات عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے لئے پاکستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک میں انتظامات کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ یہ فیصلہ 2015ء میں کیا گیا تھا تاہم سفارتی عملے کو متبادل انتظامات کرنے کے لئے وافر وقت دیا گیا۔ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ بھارتی حکومت، پاکستان میں بھارت سے بڑھتی ہوئی نفرت کے باعث آئندہ چند روز میں ممکنہ مظاہروں کے باعث کوئی چانس نہیں لینا چاہتی۔ جس کے بعد سفارتکاروں کے بچوں کو واپس بھجوا دیا جائے گا۔ دوسری طرف پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس حوالے سے ردعمل میں کہا کہ بچوں کو مقامی سکولوں سے ہٹانا بھارت کا اندرونی معاملہ ہے بھارتی ہائی کمیشن نے اس سلسلے میں کوئی مشاورت نہیں کی۔

ای پیپر-دی نیشن