پاکستانی ، بھارتی سرحدی فورسز سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر متفق
لاہور (خبر نگار+ صباح نیوز) پاکستان رینجرز پنجاب اور بھارت کی بارڈر سکیورٹی فورس نے آئندہ سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کا 14رکنی وفد 2روزہ دورے پر 25 جولائی سے پاکستان آیا ۔ لاہور میں ہونے والے سالانہ اجلاس میں بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل شری کرشن کمار شرما نے بھارت اور ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل عمر فاروق برکی نے پاکستان کی نمائندگی کی۔ مذاکرات میں سرحد پر فائربندی کی خلاف ورزیوں، منشیات، سمگلنگ، غیرقانونی نقل و حرکت اور سرحد پر غیرقانونی تعمیرات پر بات کی گئی۔ اجلاس میں بارڈرکے دونوں جانب مارے جانے والے سمگلروں کی تعداد اور تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سرحدی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا گیا جس کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آئندہ سیز فائر کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔ اس حوالے سے ایک دوسرے سے رابطے بڑھانے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں گے۔ اجلاس کے دوران بی ایس ایف نے پٹھانکوٹ کے واقعہ کو ایجنڈا کا حصہ بنانے کی تجویز پیش کی جسے ڈی جی رینجرز پنجاب نے مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پٹھانکوٹ حملہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔ پاکستان واقعہ کی تحقیقات کے لئے اپنی ٹیم بھارت بھیج کر تعاون کا عملی مظاہرہ کرچکا ہے اس واقعہ کا سرحدی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بھارت اور پاکستان کے سرحدی محافظوں کے دوران سالانہ مذاکرات ہوتے ہیں۔ گزشتہ سال ستمبر میں 5 سے 19 ستمبر کے دوران نئی دہلی میں مذاکرات ہوئے تھے۔ گزشتہ روز رینجرز ہیڈ کوارٹرز آمد پر بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر جنرل کرشن کمار شرما کا استقبال ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل عمر فاروق برکی نے کیا۔ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے سربراہ نے رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں شہدا کی یادگار پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔ پاکستان بھارت سرحدی محافظوں میں مذاکرات آج اختتام پذیر ہوں گے جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔