پنجاب، خیبر پی کے: بارش سے تباہی،6 بچوں سمیت9 افراد جاں بحق، کئی نالوں میں طغیانی
لاہور/اسلام آباد/پشاور (کامرس رپورٹر+سپورٹس رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگاران+ایجنسیاں) وفاقی و صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب اور خیبر پی کے میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی اور بجلی کا ترسیلی نظام درہم برہم کر دیا۔ بارش کے باعث لیسکو سمیت پنجاب اور خیبر پی کے کی ڈسکوز کے سینکڑوں فیڈرز ٹرپ کر گئے ۔ جس کے باعث ان ڈسکوز کے بڑے علاقے بجلی کی فراہمی سے محروم رہے ۔ تیز ہوائوں کے ساتھ ہونے والی بارش سے کئی مقامات پر تاریں بھی ٹوٹ گئیں ۔ لاہور میں صبح کے وقت ہونے والی بارش سے لیسکو کے 68فیڈرز ٹرپ کر گئے۔ شام کو ہونے والی بارش سے لیسکو کے مزید 79 فیڈرز ٹرپ کر گئے جس سے صوبائی دارالحکومت کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہو گئے فیڈرز کی بحالی کا کام رات گئے تک جاری رہا ۔ جبکہموسلادھار بارش سے لاہور میں بڑی مقدار میں سڑکوں پر پانی کھڑا ہو گیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش گوجرانوالہ 199، گجرات میں 158 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔ آئندہ 48گھنٹوں میں راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سرگودھا اور دیگر شہروں میں آندھی اور گرج چمک کیساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی طرف سے صوبہ بھر میں حالیہ بارشوں کے بعد مختلف ندی نالوں میں طغیانی کی وارننگ جاری کردی گئی۔ نالہ ڈیک میں گنگرا پل کے مقام پر، نالہ ایک میں ارا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب جبکہ نالہ بین میں شکر گڑھ کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں بارشوں میں ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔ مختلف حادثات میں بچوں سمیت 9افراد جاں بحق ہوئے اور متعدد زخمی ہوئے۔ لینڈ سلائیڈنگ گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے سے کئی واقعات پیش آئے بارشوں نے کئی چھوٹے بڑے شہروں میں تباہی مچا دی۔ نالے ابل گئے۔ شہروں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی۔ لاہور، راولپنڈی، گجرات، سمبڑیال، سیالکوٹ، ایبٹ آباد، دیر بالا، گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے بالائی اور وسطی علاقوں میں شدید بارشوں نے معمولات زندگی شدید متاثر کئے۔ علاوہ ازیں نالہ ڈیک، نالہ ایک، نالہ نیلگو اور منڈولو میں طغیانی سے کئی دیہات زیر آب آگئے۔ ایبٹ آباد میں بھی تیز بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ درجنوں مکانات کی دیواریں گرگئیں، متعدد علاقوں میں سیلابی ریلہ داخلہ ہوگیا۔ گھروں میں پانی گھس آنے سے قیمتی سامان کو بھی نقصان پہنچا جبکہ مانسہرہ روڈ سمیت متعدد سڑکیں زیر آب آگئیں۔ دیر بالا میں حادثات میں 3افراد دم توڑ گئے سمبڑیال سے نامہ نگار کے مطابق نواحی گائوں ڈھلم بلگن میں موسلا دھار بارش سے مکان کی چھت گرنے سے دوبچے جاں بحق ایک زخمی ہو گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر تحصیل سمبڑیال توقیر الیاس چیمہ نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز کی طرف سے جاں بحق ہونے والے بچوں کے ورثاء کی امداد کے لیے 5,5 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔ سیالکوٹ کے نامہ نگار کے مطابق بالائی علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر سے آنے والے دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام درمیانہ درجہ کا سیلاب آگیا۔ پسرور کے نامہ نگار کے مطابق پسرور اور مقبوضہ کشمیر میں موسلا دھار بارش، نالہ ڈیک میں سیلاب آگیا جبکہ پسرور میں نشیبی علاقے زیرآب آ گئے۔ نالہ ڈیک میں سیلاب کی وجہ سے تحصیل پسرور کے دیہات سیہووال، دریا ننگل، عیس پور، شہزادہ، وائیں، دھول باجوہ سمیت 10دیہات زیرآب آ گئے جبکہ مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی 2بچوں سمیت زخمی ہو گئے۔ وزیرآباد سے نامہ نگار کے مطابق سات گھنٹے مسلسل ہونے والی موسلا دھار بارش نے آدھے شہر کو ڈبو دیا۔ دیواریں اور محنت کش کا مکان زمین بوس ہونے سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ ظفر وال سے نامہ نگار کے مطابق موضع ریلولی کے مقام پر بند نہ ہونے کی وجہ سے نالہ ڈیک کا پانی پھیل جانے سے کچھ دیہات زیر آب آ گئے۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق گجرات میں مکان کی چھت گرنے سے 2 کمسن بچیاں جاں بحق ہو گئیں، ڈی سی او نے ورثاء کو پنجاب حکومت کی جانب سے 5,5 لاکھ روپے کے امدادی چیک دئیے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے چناب اور دریائے مناور توی کے درمیان علاقہ بجوات کے 13 دیہات میں پانی داخل ہو گیا ۔ علاوہ ازیں برساتی نالہ ڈیک میں طغیانی کی وجہ سے تحصیل پسرور کے درجنوں دیہات میں پانی داخل ہوگیا ۔ ڈسکہ اور ستراہ سے نامہ نگاران کے مطابق موضع نگور کے قریب نالہ ایک کا بند ٹوٹنے سے متعدد دیہات زیر آب آگئے ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آنے سے فصلیں تباہ ہو گئیں۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پنجاب کے مختلف شہروں اور ملک کے دیگر حصوں میں بارشوں سے ہونے والے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور تعزیت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ندی نالوں اور دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی صورتحال پر نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق واہنڈو کے علاقہ رامکے سندھواں کے قریب سیم نالے کا بند ٹوٹ گیا ,جس سے متعدد گائوں زیر آب آگئے۔ مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت بند باندھتے رہے۔ نالے کا بند ٹوٹنے سے نڈالہ سندھواں , رحمت آباد سے ملحقہ دیہات میں پانی داخل ہو گیا سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں جبکہ سیلابی پانی کا رخ موڑنے کیلئے ماچھیکے سی دھیرووالی جانیوالی شاہراہ کو تین جگہ سے کاٹ دیا گیا جس کے باعث متعدد دیہات کا آپس میں رابطہ منقطع ہو گیا۔ علاوہ ازیں گوجرانوالہ کے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں مین لائن بجلی کے پول کے ساتھ لگنے سے کھمبے اور بارش کے پانی میں کرنٹ آ گیا۔ جبکہ موسلادھار بارش نے واسا کے دعوؤں کا پول کھول کر رکھ دیا شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ بارش نے تحصیل آفس کو ڈبو کر رکھ دیا۔ دفاتر میں پانی کھڑا ہونے کے باعث سرکاری امور کی انجام دہی نہ ہونے کے باعث دور دراز سے آئے سائلین خوار ہوتے رہے۔ نامہ نگاران کے مطابق پنڈی بھٹیاں میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ گگومنڈی میں شدید بارش سے جی ٹی روڈ کی دونوں اطراف گلیاں بازار ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے ایک مکان کی چھت اور ایک نجی سکول کی دیوار گر گئی۔ حافظ آباد میں بارشی پانی نے گھروں اور دکانوں میں تباہی مچا دی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ حافظ آباد کے نواحی قصبہ جلالپور میں مکان کی چھت گرنے سے 7افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں میں 5خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔ زخمیوں میں بشریٰ بی بی، ثونیہ، شکیلہ، کشور اور حیات کابیٹا صاحب خان اور شاکر ولد نور محمد ملبہ تلے دب کر زخمی ہو گئے۔ مریدکے نامہ نگار کے مطابق مریدکے کے گرد و نواح میں بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ نالہ ڈیک بھرنے سے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا۔ شیخوپورہ اور نواح میں بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔ کامونکے سے نامہ نگار کے مطابق چار گھنٹے کی موسلادھار بارش کے بعد نالہ ڈیک میں طغیانی آگئی ، سیلابی ریلہ کھیتوں میں داخل ہونے سے لوگوں کی حال ہی میں کاشت کی گئی دھان کی فصل تباہ ہوگئی۔ موسلا دھار بارش کے نتیجہ میں جی ٹی روڈ، سروس روڈ، انڈر پاسز اور گلی محلے ندی نالوں کی شکل اختیار کر گئے۔