• news

سری نگر میں پھر کرفیو، بھارتی فوج کی شیلنگ ، پیلٹ فائرنگ، بزرگ شہید، پاکستانی میڈیکل مشن کو جانے سے روک دیا گیا

سری نگر (نیوز ڈیسک + ایجنسیاں) حریت رہنماؤں کی طرف سے بھارتی فورسز کے مظالم کے خلاف کولگام مارچ کی کال کے پیش نظر اور مارچ کو روکنے کے لئے کٹھ پتلی حکومت نے بدھ کو سری نگر کولگام سمیت حساس کئی حساس علاقوں میں دوبارہ کرفیو نافذ کر دیا جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی دوبارہ معطل کر دی گئی۔ دوسری طرف وادی میں بھارتی مظالم کے دوران ایک اور کشمیری شہید اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے۔ بھارتی فوج کے خلاف بھرپور مظاہرے جاری رہے کشمیری نوجوانوں نے ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیا اور ’’گو انڈیا گو‘‘ کے نعرے لگائے۔ لال چوک کی جانب جانے والے جلوس پر ریاستی پولیس کا لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال سے کئی کشمیری مظاہرین زخمی ہو گئے۔ عیدگاہ کے نزدیک مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کے باعث ایک شخص مشتاق احمد جو اپنے سکوٹر پر کہیں جارہا تھا شہید ہو گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور حریت رہنمائوں میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ کشمیریوں پر بھارت کا ظلم و تشدد، ننگی جارحیت اور سامراجی رویہ کھل کر سامنے آگیا۔ گزشتہ 18دنوں میں بھارتی فورسز کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ اور پیلٹ گن سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے ایک بار پھر یہ حقیقت واضح ہو گئی ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اپنا محکوم سمجھ کر جدوجہد آزادی کو کچل دینا چاہتا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ مجاہد برہان وانی نے اپنے خون سے اس تحریک میں نئی روح پھونک دی۔ انہوں نے ایک بار پھر عوام کو مشترکہ قیادت کے احتجاجی پروگرام پر من وعن عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو جامع مسجد چلو کی کال کو کامیاب بنانے کے لیے حیدر پورہ اور گردونواح کے لوگ ہمارے دفتر میں صبح 11بجے جمع ہو جائیں تاکہ ہم اجتماعی طور جامع مسجد کی طرف پُرامن مارچ کریں۔ اس دوران میں ترال کی سکھ برادری کے ایک وفد نے گیلانی سے ملاقات کی۔ اور یقین دلایا کہ پوری سکھ برادری آپ کے ساتھ ہے۔ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے حالیہ دورہ کشمیر کوناکام اور ایک فضول مشق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیر کے بارے میںعالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہا ہے کہ اسے کشمیریوں کی فکر ہے جو کہ نہیں ہے۔ دوسری جانب جموں و کشمیر میںافسپا ہٹانے پر پیشرفت کا واضح اشارہ دیتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں نافذ افسپا ہٹانے پر حتمی فیصلہ مرکزی وزارت داخلہ لے سکتی ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمشن نے پاکستانی ڈاکٹروں کی ٹیم کو مقبوضہ کشمیر جانے کیلئے ویزے دینے سے انکار کر دیا۔ 30 ڈاکٹروں پر مشتمل اسلامک میڈیکل مشن ڈاکٹر ظفر اقبال کی قیادت میں گزشتہ روز جب بھارتی ہائی کمشن پہنچا تو انہیں عمارت کے اندر جانے کی اجازت تک نہیں دی گئی ادھر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں داخل پیلٹ گنوں سے زخمی اور آنکھوں سے محروم ہونے والے 5 کشمیری نوجوانوں اور بچوں کی عیادت کی اور خیریت دریافت کی۔ ادھر آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں ہزاروں خواتین اور بچوں کا اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی کے خلاف شدید نعرے بازی کی مظاہرین نے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عالمی برادری اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان امن چاہتی ہے تو اسے سرینگر کی گلیوں میں امن برقرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موجودہ حالات کے تناظر میں مظفرآباد سرینگر تجارت اور بس سروس فوری طور پر معطل کرے تاکہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں حالات نارمل دکھانے کا پراپیگنڈہ کرنے کا موقع نہ مل سکے ۔ کشمیری بھارت سے آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے اور آزادی کی تحریک پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حریت قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق سمیت ساری قیادت کو یقین دلاتے ہیں کہ بیس کیمپ کے عوام ان کے شانہ بشانہ ہیں۔ کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن