سوئی ناردرن گیس پائپ لائن میں اربوں روپے کی بے قاعدگیاں ہوئیں‘ پی اے سی کمیٹی میں انکشاف
اسلام آباد (آئی این پی) پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ میں اربوں روپے کی بے قاعدگیاں کی گئی ہیں ، 2009ء میں او جی ڈی سی ایل کی جانب سے مختلف کمپنیوں کے ذمہ واجب الادا تجارتی قرضہ 40ارب سے بڑھ کر 56ارب روپے ہو گیا‘ 38فیصد اضافہ ہوا، آئل ریفائنریز اور گیس کمپنیوں کے ذمہ واجب الا دا تھے جبکہ او جی ڈی سی ایل حکام نے بتایا کہ 99 فیصد ریکوری ہو گئی ہے جبکہ ایس این جی پی ایل حکام نے بتایا کہ یہ لیٹ پے منٹ سرچارج تھا ہمیں ادائیگی نہیں کی گئی ، ڈی جی معدنیات محمد عمران نے بتایاکہ یہ درست ہے کہ ان علاقوں میں یورینیم موجود ہے ، کچھ نایاب دھاتوں کا بھی پتہ چلا ہے ۔ جس کی کھدائی ہو رہی ہے ۔ پاکستان نیوکلیئر میں خود کفیل ہے ، آڈٹ حکام نے بتایا کہ اے آر ایل سمیت دیگر کمپنیوں اور ریفائنریز کے ذمہ 57 ارب روپے لیٹ پے منٹ سرچارج کی صورت میں واجب الا دا ہیں ۔ کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کر نے کی ہدایت کر تے ہوئے معاملے کو نمٹا دیا۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ او جی ڈی سی ایل نے خلاف قوائد 25 لاکھ کی ادائیگیاں وزارت قانون کو کی ں۔ جس پر متعلقہ حکام نے بتایاکہ بورڈ آف ڈائریکٹر ز نے منظوری دی ہے۔ کمیٹی ارکان نے کہاکہ بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے فیصلے اسی لئے خطرناک ہوتے ہیں ۔کمیٹی نے معاملے کو نمٹا دیا۔ پبلک اکائونٹس کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونئیر عاشق حسین گوپانگ کی زیر صدارت میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وزارت پیٹرولیم کے آڈٹ اعتراضات برائے 2009-10ء کا جائزہ لیا گیا۔