• news

خوشحالی کے لئے آپس کی چپقلش ختم کی جائے: پاکستانی، بھارتی سرحدی فورسز

لاہور (نوائے وقت رپورٹ + نیٹ نیوز) پاکستان رینجرز (پنجاب) اور بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے درمیان سالانہ مذاکرات 25 سے 28جولائی تک ہیڈکوارٹرز پاکستان رینجرز (پنجاب) لاہور میں ہوئے۔ پاکستانی وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل پاکستان رینجرز (پنجاب) میجر جنرل عمر فاروق برکی اور بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے وفد کی قیادت ڈائریکٹر جنرل بی ایس ایف کرشن کمار شرما نے کی۔ اس میں وزارت داخلہ، پاکستان رینجرز (سندھ)، اینٹی نارکوٹکس فورس اور سروے آف پاکستان کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ مذاکرات باقاعدگی سے ہر چھ ماہ بعد پاکستان اور بھارت میں باری باری ہوتے ہیںجن کے تحت نہ صرف سرحدی معاملات سے متعلق بات چیت ہوتی ہے بلکہ باہمی اعتماد کو بڑھانے کے سلسلے میں بھی پیش رفت ہوتی ہے۔ مذاکرات کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات کے دوران بات چیت ملنسار اورخوش آئند ماحول میں ہوئی۔ اس میں 2015ئ؁کے مذاکرات کو جاری رکھتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ دونوں طرف کے مقامی کمانڈرز اپنے معمولی نوعیت کے سرحدی مسائل فلیگ میٹنگ کے ذریعے بات چیت سے حل کر سکیں۔ اس بات کا بھی اعادہ کیا گیاکہ غلطی سے سرحد عبور کر جانے والوں کو زندہ اپنے ملک میں واپسی کو جلد اور یقینی بنایا جائے۔ اس کوشش پر اتفاق کیا گیا کہ منشیات کی سمگلنگ اور غیر قانونی بارڈر کراسنگ کو کم کیا جائے گا تا کہ دونوں ممالک کے عوام نشہ کی لعنت سے بچے رہیں۔ دونوں طرف سے اس با ت پر اتفاق کیا گیا کہ اہم واقعات کی معلومات سے ایک دوسرے کو آگاہ کیا جائے گا اور دونوں ممالک اس کے حل کرنے میں ہر ممکن کوشش کریں گئے۔ اسکے علاوہ ورکنگ بائونڈری پر بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کی فائر بندی کی خلاف ورزیوں پر بھی بات ہوئی، دونوں طرف سے اس پر باہمی رضامندی کا اظہار کیا گیا کہ اوپر سے نچلی سطح تک کی غلط فہمی کو دور کرنے کے لئے آپس میں رابطہ کیا جائے گا۔ ورکنگ اور انٹرنیشنل بائونڈری کے نزدیک اور اطراف ہر قسم کی دفاعی تعمیرو مرمت کے بارے میں تفصیلی بات چیت ہوئی تاکہ باہمی رضامندی پر مبنی حل تلاش کیا جائے۔ دونوں طرف سے اس بات پر زور دیا گیا کہ اپنے لوگوں کی خوشحالی اور بہتری کے لیئے آپس کی چپقلش کوختم کیا جائے۔ آئندہ اجلاس 2017ء میں بھارت میں ہو گا۔ اجلاس کے بعد بھارتی وفد کے سربراہ ڈی جی بی ایسایف کرشن کمار شرما نے کہا کہ اجلاس بڑے خوشوار ماحول میں ہوا۔ انہوں نے اسلام آباد کی بھی سیر کی لاہور میں ملاقاتیں کیں۔ جب دونوں ملک مل بیٹھتے ہیں تو کئی گلے شکوے اعتراضات اور ایک دوسرے کے دلوں میں موجود ابہام دور ہوتے ہیں اور اعتماد کی فضا قائم ہوتی ہے۔ بھارتی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک رینجرز اور بی ایس ایف میں ملاقات معمول کی تھی ڈی جی بی ایس ایف نے ڈی جی پاک رینجرز کو بھارت دورے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔بھارتی وفد نے واہگہ بارڈر پر پاکستانی حدود میں بیٹھ کر پرچم اتارنے کی تقریب دیکھی۔ بھارتی وفد کے اراکین کو سخت سکیورٹی میں واہگہ بارڈر لے جایا گیا جس کے بعد وفد واپس بھارت چلا گیا۔ پاکستان سے واپسی پر بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات مفاہمتی اور مثبت ماحول میں ہوئے۔ دونوں جانب سے سرحدوں کی حفاظت یقینی بنانے پر اتفاق ہوا۔ مذاکرات میں دہشت گردی‘ منشیات سمگلنگ کیخلاف سرحدی تحفظ پر اتفاق ہوا۔

ای پیپر-دی نیشن