انڈونیشیا میں ذوالفقار علی کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا، مال روڈ پر اہلخانہ کا جشن
جکارتہ+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ اے ایف پی) انڈونیشیا میں قید پاکستانی ذوالفقار شاہ کی سزائے موت پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔ جکارتہ میں پاکستانی سفیر ایم عاقل نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈونیشی حکام کے ذرائع بتا رہے ہیں ذوالفقار شاہ کی سزا روک دی گئی ہے۔ خوشی ہے کہ ان کی جان بچ گئی۔ انڈونیشیا حکام جلد باقاعدہ طور پر آگاہ کریں گے۔ ذوالفقار علی شاہ کی سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کیلئے پاکستانی وزارت خارجہ‘ جکارتہ میں سفارتخانہ کے حکام اور میڈیا نے بہت کوششیں کیں۔ ذوالفقار علی کے رشتہ داروں نے کئی روز سے مال روڈ لاہور پر دھرنا دے رکھا تھا۔ انہوں نے سزائے موت پر عملدرآمد روکنے پر خوشیاں منائیں اور میڈیا‘ حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ عالمی میڈیا کے مطابق 14میں سے صرف 4افراد کو سزائے موت دی گئی۔ سزا پانے والوں میں 3نائیجرین اور ایک انڈونیشی شامل ہے۔ سزائے موت رکنے کی خبر سن کر صبح سے احتجاج کرنے والے ذوالفقار علی کے اہلخانہ نے رات گئے مال روڈ پر بھنگڑے ڈال کر جشن منایا۔ اے ایف پی کے مطابق بھارت‘ زمبابوے اور انڈونیشیا کے 3 شہریوں کی سزا بھی ٹل گئی ہے۔ قبل ازیں انڈونیشیا نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ذوالفقار کی سزائے موت کی معطلی قوم کیلئے خوشی کی خبر ہے۔ ایک انسان کی جان بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے۔ رحم کی اپیل کیلئے حکومت درخواست دائر کرے گی۔ مریم نواز نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی کے بچنے کے امکانات بہت کم تھے۔ وزیراعظم نوازشریف کی کوششیں رنگ لائیں‘ ذوالفقار نے رحم کی اپیل بھی دائر نہیں کی تھی‘ کیس بہت پیچیدہ تھا۔ ذوالفقار شاہ کی بہن نے کہا ہے کہ ذوالفقار کا معاملہ اٹھانے پر میڈیا کے شکر گزار ہیں۔ آج ہمارے وکیل انڈونیشین حکام سے ملیں گے۔ سفیر نے کہا کہ آج پتہ لگے گا کہ کس بنیاد پر سزائے موت روکی گئی۔