• news

سرکاری ڈاکٹر پیسہ بنانے کی مشین بن گئے : جسٹس اعجاز افضل

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت+ایجنسیاں)سپریم کورٹ میں پولی کلینک ہسپتال میں ادویات کی چوری کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے وفاقی وچاروں صوبائی حکومتوں سے سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال کے بارے میں ایڈووکیٹ جنرلز کے توسط سے رپورٹ طلب اور وفاقی حکومت سے اسلام آباد کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں آکسیجن گیس سلنڈر کی تین سالہ قیمتوں کے اعداد وشمار جبکہ صوبائی حکومتوں سے اکسیجن گیس کی سلنڈر کی قیمت کی تفصیلات بھی مانگی ہیں۔ جسٹس اعجاز افضل خان نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں غریب لوگوں کے ساتھ ہونے والے سلوک پر چشم پوشی نہیں کرسکتے،سرکاری ادویات اونے پونے بیچی جاتی اور آلات خراب کر دیے جاتے ہیں،مریض ہزاروں روپے دے کر باہر سے ٹیسٹ کرواتے ہیں،سرکاری ہسپتالوں میں نصب الٹرا سائونڈ،ایکسرے ،سٹی سکین اور دیگر مشینیں خراب ہوجاتی ہیں یا خراب کر دی جاتی ہے مریضوں کو کہا جاتا ہے تمام آلات خراب ہیں، ٹیسٹ باہر سے کرائیں۔ جسٹس اعاز افضل نے کہا کہ سرکاری ڈاکٹر پیسہ بنانے کی مشین بنگئے ہیں۔ مریض کی تشخیص کی بجائے مریضوں کو نجی ہسپتالوں میں ریفر کر دیتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن