• news

سیکرٹری صحت ڈاکٹروں کیساتھ مل کر سنٹرل انڈکشن پالیسی کا حل نکالیں: لاہور ہائیکورٹ

لاہور(اپنے نامہ نگار سے)لاہور ہائی کورٹ نے ڈاکٹرز کی سینٹرل انڈکشن پالیسی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری صحت پنجاب کو حکم دیا ہے کہ وہ ڈاکٹروں کے ساتھ بیٹھ کر مسئلہ کا حل نکالیں۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد جمیل نے درخواست پر سماعت کی۔ عدالت کے روبرو ڈاکٹر نعمان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سنٹرل انڈکشن پالیسی کے تحت پرائیویٹ ہسپتالوں میں نوکری کرنے والے ڈاکٹرز کو سرکاری نوکری حاصل کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے اور اس پالیسی میں یہ بات بھی واضح نہیں کی گئی کہ اس پر عمل کب سے شروع ہو گا۔ لاہور ہائی کورٹ میں سیکرٹری صحت نے اپنا جواب جمع کرواتے ہوئے کہا کہ سنٹرل انڈکشن پالیسی سے ڈاکٹرز کو فائدہ ہوگا ان کا نقصان نہیں ہے۔ اس پر جسٹس شاہد جمیل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فائدہ کیسے ہوگا آپ نے تو ڈاکٹرز کے آگے دیوارکھڑی کر دی ہے اور کیا آپ چاہتے ہیں کہ ڈاکٹرز جرائم کی طرف راغب ہو جائیں۔ عدالت نے سیکرٹری صحت اور کے ای ای کے وائس چانسلر کو حکم دیا وہ چار اگست تک ڈاکٹرز کے ساتھ مل بیٹھ کر مسئلہ کا حل نکالیں اور پالیسی پر نظر ثانی کریں تاکہ جو قابل ڈاکٹرز ہیں انہیں سرکاری ہسپتالوں میں نوکری حاصل کرنے کا موقع ملے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت چار اگست تک ملتوی کر دی۔
ہائیکورٹ

ای پیپر-دی نیشن