شاہد حامد قتل کیس : عدالت نے الطاف حسین‘ ندیم نصرت‘ سہیل زیدی کو اشتہاری قرار دیدیا
کراچی (وقائع نگار) انسداد دہشت گردی عدالت نے شاہد حامد قتل کیس میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، ندیم اور سہیل زیدی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے سماعت 5 اگست تک ملتوی کر دی۔ جمعہ کو انسداد دہشت گردی عدالت کراچی میں شاہد حامد قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزم منہاج قاضی عدالت میں موجود تھا۔ عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزم منہاج قاضی کو مقدمے کی نقول فراہم کی جائیں۔ واضح رہے کہ کیس کے ایک ملزم صولت مرزا کو پھانسی ہو چکی ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی رپورٹ منظور کرتے ہوئے مفرور ملزموں کی جائیداد سے متعلق اشتہار شائع کرنے کا حکم بھی سنایا۔ علاوہ ازیں متحدہ کے قائد الطاف حسین اور رابطہ کمیٹی کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ تھانہ عزیز آباد میں رینجرز کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج ہوا جس میں الطاف حسین‘ فاروق ستار‘ قمر منصور سمیت 60 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق متحدہ قائد اور دیگر رہنماﺅں کی سکیورٹی اداروں کے خلاف باغیانہ تقاریر اور لوگوں کو ہڑتال پر اکسانے کے الزامات شامل ہیں۔ علاوہ ازیں ایس ایس پی ملیز راﺅ انوار نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکاٹ لینڈ یارڈ عمران فاروق قتل اور منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس کی تحقیقات کا ایک اپنا طریقہ کار ہوتا ہے۔ وسیم اختر نے گھبراہٹ کے باعث فوراً ہی اعترافی بیان دیا۔ پولیس ملزم کے بیان پر شواہد اکٹھے کر کے کارروائی کرتی ہے۔وسیم اختر پر تشدد کی نوبت نہیں آئی۔ ان کیلئے مچھر اور گرمی ہی کافی تھے۔ جیل کا کھانا، تپتی کوٹھڑی کی وجہ سے وسیم اختر نے سب اُگل دیا۔ وسیم اختر نے بیان میں کہا کہ محمد انور نے ایم کیو ایم کا ”را“ سے رابطہ کروایا۔
الطاف اشتہاری/ مقدمہ