• news

افغانستان میں داعش کے 70 فیصد جنگجو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ارکان ہیں: امریکی کمانڈر

واشنگٹن(این این آئی) ایک اعلیٰ امریکی کمانڈر نے کہاہے کہ افغانستان میں سرگرم شدت پسند تنظیم داعش میں موجود 70 فیصد جنگجوو¿ں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے جو ملک سے بے دخل کیے جانے کی بناءپر داعش کا حصہ بن گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں پینٹاگون میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے افغانستان میں نیٹو اور امریکی افواج کے سربراہ جنرل جان ڈبلیو نکولسن کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکہ 15 سال سے افغانستان میں لڑ رہا ہے، تاہم ایک درجن سے زائد دہشت گرد گروپ اب بھی یہاں سرگرم ہیں۔ جنرل نکولسن کا کہنا تھا کہ اسلامک اسٹیٹ، خراسان صوبہ میں زیادہ تر ارکان کی اکثریت تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی ہے، یہ دہشت گرد پاکستان میں فوجی آپریشن ضرب عضب کے دوران ملک سے باہر جانے پر مجبور ہوئے۔جنرل نکولسن کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ ننگرہار میں داعش کے کئی جنگجوو¿ں کا تعلق اورکزئی ایجنسی سے ہے، جنہوں نے رواں برس اوائل میں داعش میں شمولیت اختیار کی۔ ان جنگجوو¿ں میں سے 70 فیصد ٹی ٹی پی کے سابق اراکین بھی تھے جبکہ متعدد اورکزئی قبیلے سے تعلق رکھنے والے پختون ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عسکریت پسند عراق اور شام میں اپنے ٹھکانوں سے اپنے انتہا پسند نظریے کو افغانستان اور دیگر ممالک میں منتقل کررہے ہیں۔جنرل نکولسن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں داعش اور افغان طالبان کے علاوہ پاکستانی طالبان اور اسلامک موومنٹ آف ازبکستان بھی یہاں کام کررہے ہیں اوران گروپوں کے کچھ جنگجوو¿ں نے داعش میں شامل ہونے کے لئے نقل مکانی کی۔ جنرل نکولسن نے بتایا کہ امریکی افواج اب افغان سکیورٹی فورسز کے ساتھ مل کر کام کررہی ہیں، تاکہ وہ ان اہم علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرسکیں جو پہلے داعش کے کنٹرول میں تھے۔مبصرین کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے جماعت الحرار، شہریار محسود، قاری ادریس گروپ، طمانچی ملا، مولوی فقیر اور طارق گروپ کے سینکڑوں شدت پسند دولتِ اسلامیہ سے منسلک ہوچکے ہیں۔ دولتِ اسلامیہ کے پاکستانی جنگجووں کے بارے میں جب قبائلی علاقوں میں شدت پسندی پر گہری نظر رکھنے والے صحافی نظام داوڑ بھی اس سے متفق ہیں اور کہتے ہیں کہ جب سے اسلامک سٹیٹ اف خراسان بنی تو اس کے پہلے ہی امیر کا تعلق اورکزئی ایجنسی سے ہے۔ نہ صرف قبائلی علاقوں سے بلکہ بلوچستان میں شیعہ مخالف مسلح گروہوں جیسے لشکرجھنگوی اور جنداللہ کے بھی اکثر جنگجو دولتِ اسلامیہ کے ساتھ مل گئے ہیں۔

امریکہ

ای پیپر-دی نیشن