کچھ لوگ کرپشن کیخلاف تحریک کی سمت بدلنا چاہتے ہیں‘ عوام ایسا نہیں ہونے دینگے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ کچھ لوگ کرپشن کے خلاف تحریک کی سمت تبدیل کرنا چاہتے ہیں مگر عوام ایسا نہیں ہونے دیں گے، ہم کرپشن کے خاتمہ کیلئے انتہائی سنجیدگی سے تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں، وزیر اعظم سب سے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیں، کیونکہ وہ حکمران ہیں اور سارے اختیارات انکے ہاتھ میں ہیں ،جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف تحریک کو اس کے منطقی انجام تک ضرور پہنچائے گی۔ منصورہ میں اجلاس سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف ہماری تحریک زور شور سے جاری ہے۔اگست کے مہینہ میں جن پارٹیوں نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے اور ہر جماعت کو اپنے طور پر آزادانہ فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگست آزادی اور خوشی کا مہینہ ہے ،لیکن حقیقی آزادی کیلئے قوم کو تحریک پاکستان کی طرز پر اقتدار پر مسلط کرپٹ ٹولے سے نجات کیلئے تحریک چلانا ہوگی۔ جماعت اسلامی نے پانامہ لیکس کے انکشافات سے قبل ہی کرپشن کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا تھا اور اب تک ہم کرپشن کے خاتمہ کیلئے درجنوں جلسے ، ٹرین مارچ اورراولپنڈی میں پیدل مارچ کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوٹی گئی دولت کو واپس لانے کیلئے آخری حد تک جائیں گے تاکہ عوام کو ان کی چھینی گئی خوشیاں واپس دلاسکیں ۔سینیٹر سراج الحق نے مسئلہ کشمیر پر حکومت کے غیر واضح موقف اور غیر سنجیدہ رویے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے لاکھوں کشمیریوں کا قتل عام کیا ۔ہزاروں بے گناہ کشمیری نوجوان بھارتی عقوبت خانوں میں بند موت سے بدتر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنوں سے فائرنگ کرکے دو سے زائد بچوں خواتین اور بوڑھوں سے انکی آنکھیں چھین لیں۔ ان اندوہناک واقعات کے بعد اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے باہر نہ نکلنا اور حکمرانوں کا خاموش تماشائی بنے رہنا انتہائی شرمناک ہے ۔حکومت کو چاہئے تھا کہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے سانحہ کے اگلے ہی دن بین الاقوامی کشمیر کانفرنس بلا کر عالمی برادری کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے آگاہ کرنا چاہئے تھا مگر ہماری وزارت خارجہ میں قبرستان کی سی خاموشی چھائی رہی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے شہداء کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کرتے ہیں جبکہ ہمارے حکمران اپنے دوست مودی کو ساڑھیوں اور آموں کے تحائف بھیج رہے ہیں۔