• news

لاہور‘ فیروزوالا میں 4 خواتین سمیت 9 مبینہ اغوا کار تشدد کے بعد پولیس کے حوالے


لاہور+فیروزوالا (نامہ نگاران) لاہور ا ور فیروزوالا کے مختلف علاقوں میںگزشتہ روز 4 خواتین سمیت 9 مبینہ اغوا کارکو کو شہریوں نے پکڑ کر تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں لیاقت آبادکے علاقہ میں شہریوں نے دو مبینہ کار سوار اغواء کاروں کو پکڑکر شدید تشددکا نشانہ بنایا اور اینٹیں مار مار کران کی کار تباہ کر دی ہے۔دونوں مبینہ اغواء کاروں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے جبکہ شہریوں نے فیروز پورروڈ بلاک کر کے بھی شدید احتجاج کیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ فیروز پور روڈ سے ملحقہ آبادی لیاقت آباد کے مکینوں نے گزشتہ روز کار سوار دو مبینہ اغواء کاروں کو پکڑ لیا اور انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا ۔ اہل علاقہ کے مطابق کار سوار مبینہ طو رپر بچے کو اغواء کرنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ مبینہ اغواء کاروں سے بچوں کو بیہوش کرنے والا سیرپ بھی ملا ہے ۔ اطلاع کے باوجود پولیس موقع پر نہ پہنچی ۔جس پر اہل علاقہ نے مبینہ اغواء کاروں کو شدیدتشدد کا نشانہ بنایا اور اینٹیں مار مار کران کی کار تباہ کر دی۔ مشتعل مظاہرین کار کو فیروز روڈ پر لے آئے اور گاڑی سڑک کے درمیان رکھ کر شدید احتجاج کیا۔مظاہرے کی وجہ سے یہاں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا اور گاڑیاں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری ، ٹریفک وارڈنز اور ڈولفن فورس کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔دونوں مبینہ اغواء کاروں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے ۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ پورے لاہور میں بچوں کے اغواء کی وارداتیں ہو رہی ہیں اور پولیس سوئی ہوئی ہے۔پولیس حکام کی جانب سے انصاف کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے ہیں۔ لیاقت آبادمیں دو مبینہ اغواء کاروں پر تشدد کے واقعہ کا ڈراپ سین ہو گیا ہے۔ واقعہ پسند کی شادی کرنے پر پیش آیا۔ 18 سالہ عائشہ نے گھر والوں کی مرضی کے بغیرشعیب نامی نوجوان سے پسند کی شادی کی اور ان کے گھر لیاقت آباد آ کر رہنے لگی۔ اسی رنجش پرلڑکی عائشہ کے اہلخانہ نے لڑکے کے گھر پر دھاوا بول دیا۔ تصادم کے دوران شعیب کے گھروالوں نے لڑکی کے گھر والوں کی گاڑی توڑ ڈالی اور پولیس کو بھی اغواء کاروں کے حوالے سے جھوٹی اطلاع دی گئی۔پولیس نے واقعہ میں ملوث 1 ملزم کو حراست میں لے کرتفتیش شروع کر دی ہے ۔پولیس کے مطابق لڑکے کے گھروالوں کے خلاف غلط بیانی ، توڑ پھوڑ اور احتجاج کرنے پر کارروائی کی جائے گی۔ بادامی باغ میں شہریوں نے ایک نیم پاگل شخص کو اغوا کار سمجھ کر اس کی ٹھکائی کر دی۔ بنگالی چوک میں ایک شخص نے کھیلتے ہوئے 6 سالہ پپو کوپکڑا تو قریب گزرنے والے لوگوں نے اسے اغوا کار سمجھ کر اس کی ٹھکائی کر دی۔ پولیس نے آ کر شہریوں کے چنگل سے چھڑایا۔ علاوہ ازیں باغبانپورہ کے علاقہ میں شہریوں نے اغواء کار کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیاہے۔ پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیاہے۔ بتایا جاتاہے کہ باغبانپورہ کے علاقہ احمد پارک کی رہائشی خاتون مافیہ اپنے ڈھائی سالہ بچے کو حفاظتی ٹیکہ لگوانے کے لئے لیکر گئی جہاں اغواء کار عبدالرحیم کو رنگے ہاتھوں بچے کو اغواء کرتے ہوئے شہریوں نے پکڑ کراس کی ٹھکائی کردی ،اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پرپہنچ ٓگئی اور ملزم عبدالرحیم کو گرفتار کر لیاہے ۔پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے حوالات میں بند کر دیاہے۔ مزید براں ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے لاہور میں بچوں کے اغوا کے واقعات پرایکشن لیتے ہوئے شیرا کوٹ کے علاقے میں خصوصی ٹیم مقرر کر دی۔ ادھر شاہدرہ اور فیروزوالا میں شہریوں نے مبینہ طور پر اغوا کاری کے شبہ پر 4 خواتین اور ایک نوجوان کوپکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ دو عورتوں کی حالت غیر ہوگئی۔ شریوں نے انہیںپولیس کے حوالے کر دیا۔ ونڈالہ دیال شاہ (فیروزوالا) میں شہریوں نے گلی محلوں میں گھومنے والے چار مشکوک عورتوں بشیراں بی بی‘ ثمینہ بی بی‘ شمیم بی بی اور زہراں بی بی کو پکڑ لیا ان پر تشدد کیا۔ پولیس کے مطابق عورتیں بھیگ مانگتی ہیں۔ علاوہ ازیں کالا خطائی روڈ کی آبادی جمیل پارک میں بھی ایک عورت اور رچنا ٹائون سے ایک مبینہ نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیںپولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن