چودھری صاحب بیٹھ جائیں‘ وزیراعظم طالب علم ہوں نہ آپ سکول کے استاد : اسدالرحمن
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس خلیل الرحمن رمدے کے بھائی اور مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اسدالرحمن نے پارلیمان پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کے خطاب کے دوران جارحانہ انداز میں بولنا شروع کر دیا۔ اسدالرحمن کے بدلے ہوئے تیور دیکھ کر وزیراعظم میاں نوازشریف نے مسکرا کر پانی پینے کا مشورہ دیا تویہ کہہ کر انکار کر دیا کہ میں وزیراعظم سیکرٹریٹ کا پانی بھی پینا پسند نہیں کرتا‘ وزیراعظم نے ناراض لہجے میں بیٹھنے کا کہا تو اسدالرحمن نے اس سے زیادہ غصے والے لہجے میں جواب دیا کہ نہ میں طالب ہوں اور نہ آپ سکول استاد ہیں کہ بیٹھ جاﺅں اپنی بات کرنے کا مجھے پورا حق ہے۔ ایم این اے چودھری اسد نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم قیادت کو بہت سے مسائل کے بار ے میں آگاہ کرنا چاہتے تھے۔ وزیراعظم آئے تو انہوں نے اپنی حکومت کی کارکردگی بتائی جس سے ہم مطمئن ہیں اور حلقوں کے مسائل حل کرنے کے لئے تجاویز مانگیں انہوں نے اپنے سٹاف کے رکن کو کہا کہ ایم این ایز کو بریفنگ دیدیں۔ اس نے ہمیں بتایا کہ ہم نے ایم این ایز کو پرفارمے دیدیئے ہیں پرفارما مجھے نہیں ملا تھا تب میں نے پوچھا کہ کن کو پرفارمے دئیے۔ انہوں نے جواب نہیں دیا۔ تب میں نے وزیراعظم سے پوچھا تو انہوں نے کہا چودھری صاحب بیٹھ جائیں میں نے کہا جی پرفارما مجھے نہیں ملا۔ اب معلوم نہیں بریفنگ کب ہو شاید دو سال بعد باری آئے۔ وزیراعظم نے میٹنگ کا ڈیڑھ گھنٹہ تو خود لے لیا باقی کے 23 منٹ میں ہمیں اپنے مسائل بتانے کیلئے کہا ڈھائی سو ارکان 23 منٹ میں کیسے اپنے مسائل بتا سکتے ہیں۔ اسی لئے تشنگی رہے گی۔ وزیراعظم سے میٹنگ ہوئی تو وزیراعظم نے بتایا کہ 20 فیصد انفیکشن رہ گئی تھی آپ سے ملنے سے ٹھیک ہوگئی میں نے کہا کہ آپ ہم سے ملتے رہیں تو انفیکشن نہیں ہوگا لیکن آپ ملتے ہی نہیں۔ میں نے مذاق میں وزیراعظم سے کہا لیکن وہ برا منا گئے۔