پاکستان بدلنے کیلئے تیار نہیں‘ دہشت گردی کے حوالے سے سخت پیغام دیا: راجناتھ سنگھ
نئی دہلی (آن لائن+ آئی این پی) سارک کانفرنس ادھوری چھوڑ کر بھاگنے والے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ وہ لنچ کرنے پاکستان نہیں گئے تھے۔ دہشتگردی کے خلاف ہمسایہ ملک کو سخت پیغام دیا ہے۔ بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق راجیہ سبھا سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے دہشتگردی کے حوالے سے بھارت کے خدشات کو ہمسایہ ملک تک پہنچایا ہے اور پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین پر دہشتگرد گروپوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو یہ بھی باور کرا دیا ہے کہ نہ صرف دہشتگردوں بلکہ ان کی معاونت کرنے والوں کے خلاف بھی ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی حکام انہیں پروٹوکول دینے میں ناکام رہے ہیں۔ میڈیا کی جانب سے ان کا بائیکاٹ کرا کر اخلاقی اقدار کو پامال کیا گیا۔ ہمارے صحافیوں کو سارک اجلاس کی کوریج کی اجازت نہیں دی گئی۔ سارک سیشن ادھورا چھوڑ کر واپس آنے پر کوئی ملال نہیں۔ سارک کے رکن ممالک سے کہا ہے کہ نہ صرف دہشتگردوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے بلکہ جو اس کی حمایت کرتے ہیں ان کے خلاف بھی ایکشن ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے دہشتگردوں پر لگائی گئی پابندیوں کا احترام کیا جانا چاہئے۔ دہشتگردی اچھی یا بری نہیں ہوتی۔ رکن ممالک سے کہا ہے کہ دہشتگردوں میں تفریق ختم کرنا ہو گی۔ اس پر تبصرہ نہیں کروں گا کہ سارک کانفرنس کی میری تقریر کی کوریج کی اجازت نہ دینے پر پاکستان نے درست کیا یا غلط؟۔ دہشتگردی کے خلاف ایوان کا اتحاد قابل تعریف ہے۔ ملک میں کسی بھی جماعت کا جب بھی کوئی وزیراعظم آیا ہے اس نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں عزم ظاہر کیا۔ ہمارے ہر وزیراعظم نے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے اپنی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ”یہ پڑوسی ہے کہ مانتا ہی نہیں“۔ چودھری نثار نے دوپہر کے کھانے پر سب کو بلایا لیکن اس کے بعد وہ سب کو گاڑی میں چھوڑ کر چلے گئے جس پر میں بھی چھوڑ کر چلا گیا۔ مجھے کوئی شکایت نہیں، نہ ہی میں نے وہاں کوئی احتجاج ریکارڈ کرایا۔ بلیک آ¶ٹ کے حوالے سے وزارت خارجہ سے ماضی کے پروٹوکول کے بارے میں پوچھنے کی ضرورت ہو گی۔ پاکستان بدلنے کو تیار نہیں اللہ ہی اسے ہدایت دے۔
راجناتھ