امریکہ‘ اقوام متحدہ کشمیر پر بھارت کے ساتھ ہیں‘ اپنے وسائل استعمال کرنا ہونگے:حافظ سعید
لاہور(سپیشل رپورٹر) امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکہ اور اقوام متحدہ جیسے ملک اور ادارے کشمیر کے مسئلہ پر بھارت کے ساتھ ہیں۔ہمیں ان سے کسی توقع کی بجائے خود مسئلہ کو حل کرنے کیلئے تمام ذرائع اور وسائل استعمال کرنا ہوں گے ۔ پارلیمنٹ اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر مضبوط کشمیرپالیسی طے کی جائے۔ اگر بھارت کشمیر کے اٹوٹ انگ کی رٹ سے نہیں شرماتا تو پاکستان کو بھی شہ رگ کشمیرکے موقف سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے۔ 1948ء میںبھارت جہاں تھا اسے واپس وہیں دھکیلنا ہو گا۔ ایک نائب وزیر خارجہ صرف کشمیر کیلئے ہونا چاہیے۔ دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانو ں کو متحرک کیا جائے۔ دنیا کو کشمیر کا مسئلہ سمجھانے اور انڈیا کی ر یاستی دہشت گردی بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ مقامی ہوٹل میں سینئر صحافیوں اور کالم نگاروں سے گفتگو کررہے تھے۔انہوں نے کہا کہ 1948ء میں کشمیری مجاہدین سرینگر تک پہنچ چکے تھے کہ نہرو مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ لے گیا اور پھر یو این کی طرف سے کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دینے کی قرارداد پر عملدرآمد کا وعدہ کیا۔ اس وقت چاہیے تو یہ تھا کہ اس پر مضبوط تحریک اٹھائی جاتی لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ پاکستانی حکمران سمجھتے رہے کہ اقوام متحدہ نے قرارداد منظور کر لی اس لئے اب مسئلہ حل ہوجائیگا۔ اسکا نقصان یہ ہوا کہ انڈیا نے ہماری اس کمزوری کا فائدہ اٹھا کرکشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیا اور پھر آہستہ آہستہ پاکستان کیخلاف ہی کشمیر میں مداخلت اور دہشت گردی کا پروپیگنڈا شروع کردیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ انڈیا کی طرف سے یہ سب کچھ کشمیرپر اپنا فوجی قبضہ مستحکم کرنے کیلئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں یہ باتیں کہی جاتی رہی ہیں کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے قریب پہنچ چکے تھے۔ یہ باتیں درست نہیں اور محض لوگوں کو مطمئن کرنے کیلئے ہیں۔ آج مسئلہ کشمیر جس سطح پر ہے پہلے نہیں تھا۔ انہوں نے کہا پاکستانی قوم کو کشمیریوں کی مدد کیلئے متحد ہونا ہوگا۔ اس وقت تحریک آزادی شاندار مرحلہ میں ہے۔ اگر ہم نے یہ موقع ضائع کیا تو کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کابہت نقصان ہوگا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کسی صورت بند نہیں ہوگا۔