اُردو کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ کے ملک بھر میں اُردو کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ ڈاکٹر شریف نظامی کی اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے ستمبر 2015ء میں فیصلہ جاری کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 251 پر سختی سے عملدرآمد کا حکم دیا اور تمام وفاقی اور صوبائی قوانین کے اُردو میں ترجمے کا حکم دیا گیا مگر ایک برس گزرنے کے باوجود سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق اُردو کے نفاذ کا فوری حکم دیا جائے۔ لاہور ہائیکورٹ میں درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے سرکاری سکولوں میں انگلش میڈیم کے نفاذ کا نوٹیفکیشن بھی معطل کیا جائے۔