• news

حالت جنگ میں ہیں دہشتگردغلط فہمی کا شکار قوم متحدہے:نواز شریف

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط میں مطالبہ کیا ہے کہ کشمیرسے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرایا جائے۔ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں روکی جائیں کشمیریوں کو قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دیا جائے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں 50 سے زائد کشمیری شہید اور بھارتی مظالم سے 3500کشمیری زخمی ہوچکے ہیں زخمیوں میں 400 سے زائد کشمیریوں کی حالت تشویشناک ہے بھارتی فوج کی بندوقوں کے چھرلوں سے کئی بے گناہ کشمیریوں کی بینائی چلی گئی۔ بھارتی افواج کے مظالم ناقابل قبول ہیں طاقت کا استعمال اور ماورائے عدالت قتل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے شہریوں کو ہسپتال جانے سے روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا گیا ڈاکٹرز اور طبی عملے کو زخمیوں کا علاج کرنے سے بھی روکا گیا ۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا ثبوت ہے کشمیریوں کی جدوجہد حق خودارادیت دبانے کی کوشش کی گئی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کرائی جائیں۔ برہان وانی کے قتل کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔
نوازشریف خط
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نوازشریف نے انتہاپسندی اور دہشت گردی کیخلاف بھرپور نتائج کے حصول کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں، صوبائی اور وفاقی حکومت کے درمیان موثر تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وزیراعظم نے آج قومی لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلی غور کیلئے وسیع تر اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز بھی وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت داخلی سلامتی کی صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ کس طرح دہشت گرد تنظیمیں آسان اہداف پر حملہ کر رہی ہیں۔ اجلاس میں نوٹ کیا گیا کہ فاٹا میں ضرب عضب کے کامیاب نتائج کے حصول کے بعد دہشت گردوں نے محض مایوسی کے عالم میں اب اپنے اہداف ریاستی اداروں سے دوسری طرف منتقل کر لئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک نظریہ، جو ہمارے طرز زندگی کو تبدیل کرنا چاہتا ہے کے خلاف حالت جنگ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گی کہ سانحہ کوئٹہ میں بہنے والا خون رائیگاں نہ جائے۔ انہوں نے ملک صحیح سمت میں گامزن ہے اور ہر شہری کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان کے فوائد سے مستفید ہونے کے قابل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد سمجھتے ہیں کہ وہ قوم میں انتشار اور نفاق کا بیج بُو سکتے ہیں وہ غلط فہمی کا شکار ہیں۔ لیکن پوری قوم پاکستانی معاشرے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے متحد اور حکومت کی حمایت کرتی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاکستان اب درست سمت میں گامزن ہے، ہر شہری کو محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان کے ثمرات حاصل ہوں گے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے حکومت کو عوام کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ پاکستان کو ہرقسم کی دہشتگردی اور انتہا پسندی سے محفوظ بنائیں گے، اس سے قبل وزیراعظم سے غلام احمد بلور نے یہاں ملاقات کی۔ وزیراعظم نے کہا دہشتگرد جمہوریت کے ستونوں پر حملے کر رہے ہیں۔ لیکن دہشتگرد جان لیں ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر دہشتگردی کے خاتمے تک عملدرآمد جاری رہے گا۔ وزیر داخلہ نے سانحہ کوئٹہ سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹپیش کر دی۔ جس میں وزیر داخلہ نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونا خارج از امکان نہیں۔ دریں اثناء ڈاکٹر ملیحہ لودھی، جلیل عباس جیلانی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کا نامکمل ایجنڈا ہے، بھارت تسلیم کرے یہ اسکا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کشمیریوں کی جدوجہد اجاگر کرنے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔ انہیں حق خود ارادیت دلانے کیلئے ہر ممکن کوشش کرینگے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔
نوازشریف

ای پیپر-دی نیشن