پنجاب کی عدالتوں میں سائلیں کے بغیر پاس داخلے پر پابندی وکلا کی چیکنگ لازمی قرار
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ بلیم گیم سے نکل جائیں۔ نظام عدل سنگین حملہ کی زد میں ہے وکلا اورججوں کو مشکل وقت میں گمنام دشمن کے خلاف کھڑے ہونا ہے ۔ وہ لاہورہائیکورٹ اور پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں سکیورٹی انتظامات کاجائزہ لینے کیلئے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں آئی جی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اورہوم سیکرٹری کے علاوہ اعلی پولیس افسروں نے شرکت کی ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ نظام عدل سنگین حملہ کی زد میں ہے۔ہم حالت جنگ میں ہیں ۔ ہمارے پاس جو سہولیات ہیں ان ہی کے ساتھ آگے چلنا ہے۔ پنجاب کی عدلیہ کے لیے ایک جیسا سکیورٹی پلان مرتب کرنا ہے۔ نظام عدل کو مثبت انداز میں چلاکر دہشت گردوں کو ان کے عزائم کی ناکامی کاثبوت دینا ہے ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ہائیکورٹ سمیت پنجاب کی تمام عدالتوں میں سائلین کے بغیر پاس داخلے پر پابندی لگا دی۔ ہائیکورٹ اور پنجاب کی عدالتوں میں وکلا کی چیکنگ لازمی قرار دیدی گئی ہے۔ ہائیکورٹ کیلئے ہائیکورٹ کے جج کی سربراہی میں سکیورٹی انتظامات سے متعلق کمیٹی تشکیل دیدی گئی جس میں رجسٹرار ہائیکورٹ، وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل، ممبر پنجاب بار کونسل، صدر اور سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار اور ایس پی سکیورٹی شامل ہوں گے جبکہ ڈسٹرکٹ کی سطح پر متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کمیٹی کی سربراہی کریں گئے۔ سکیورٹی کمیٹی ہر پندرہ دن بعد سکیورٹی انتظامات سے متعلق رپورٹ پیش کریگی۔ چیف جسٹس نے انتظامیہ اور پولیس کو پنجاب بارکونسل اور بارایسوسی ایشنزکی سکیورٹی سخت کرنے کاحکم دیدیا۔