سانحہ کوئٹہ آیجنسیوںوزارت داخلہ کی ناکامی ہے نثار کی وجہ وزیر اعظم پر بھی شبہات بڑھ رہے ہیں:خورشید شاہ
کوئٹہ (بی بی سی+نوائے وقت رپورٹ) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ میں یقیناً ایجنسیوں کی ناکامی نظر آتی ہے۔ وہ بلوچستان ہائی کورٹ میں وکلا سے سانحہ کوئٹہ پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان مکمل طور پر ناکام ہو گیا اگر نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد ہوتا تو ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو جاتا۔ انہوں نے مزید کہا یہ وزارتِ داخلہ کی ناکامی ہے، اسے سوچنا چاہیے کہ اس کا سدِ باب کیسے ہو؟ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم نے نیشنل ایکش پلان کے حوالے سے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا لیکن وزارت داخلہ نے بہت سے تنازعات کھڑے کر دیئے۔ سیاست ہوتی رہے گی لیکن جو لوگ دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں وہ واپس نہیں آ سکتے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا اگر حکومت کمزور ہو تو اس سے اتنا فرق نہیں پڑتا، حکومتیں آتی جاتی رہیں گی لیکن ہمیں اس بات کا خوف ہے کہ ریاست کمزور نہ ہو کیونکہ اگر ریاست کمزور ہوگی تو ادارے کمزور ہوتے ہیں اور جب ادارے کمزور ہوں گے تو پھر اس کا نقصان عوام کو اٹھانا پڑتا ہے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف نے نام لیے بغیر وزیر داخلہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ کوئٹہ سانحے کے بعد وزیر اعظم اور آرمی چیف کوئٹہ آئے لیکن وزیر داخلہ نہیں آئے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ خوفزدہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ یہ سوچتے ہیں کہ لوگ مرتے رہیں ان کو کیا ہوگا؟ قائد حزب اختلاف نے کہا ’اب نواز شریف کو سوچنا چاہیے کیونکہ پھر تانے بانے وزیرِ اعظم کی طرف جاتے ہیں کیونکہ لوگ یہ پوچھ رہے ہیں کہ کل وزیر داخلہ نے جو رویہ اختیار کیا اس کے پیچھے کہیں نوازشریف تو نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نثار کی وجہ سے وزیر اعظم پر بھی شبہات بڑھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا میاں صاحب کی آستین کے سانپ وہ انھیں ڈس رہے ہیں لیکن انھیں محسوس نہیں ہوتا، زہر چڑھتا جا رہا ہے، مجھے یہ ڈر ہے کہ ایک دن یہ زہر انھیں بھی متاثر کرے گا۔ اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں ہوا، وزارت داخلہ قطعی ناکام رہی، آج پھر کوئٹہ میں دھماکہ ہوگیا۔ خورشید شاہ اور بیرسٹر اعتزاز احسن نے کوئٹہ میں سی ایم ایچ کا دورہ کیا اور سانحہ کوئٹہ کے زخمیوں کی عیادت کی اور سینئر وکلا سے اظہارتعزیت کیا۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ہم نے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا تھا۔ پلان کے تحت نیکٹا کو بھی فعال اور 20نکات پر عمل ہوناتھا، نیشنل ایکشن پلان پر کوئی عملدر آمد نہیں ہوا، وزارت داخلہ ناکام رہی، سب ایجنسیوں کی توجہ کوئٹہ اور بلوچستان پر ہونی چاہئے تھی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ اور اعتزاز احسن نے کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری سے ملاقات کی اور ان سے سانحہ کوئٹہ پر اظہار تعزیت کیا۔