• news

یوکرائن کریمیا میں دہشت گردی کرا رہا ہے : پیوٹن

ماسکو (نیٹ نیوز+ اے این پی) روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے یوکرائن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ امن کی بجائے دہشت گردی کا راستہ اختیار کر رہا ہے۔ یہ بیان کرائمیا میں ہوئے ”حملوں“ کے بعد سامنے آیا جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ ان کی منصوبہ بندی یوکرائن کی فوج اور انٹیلجنس فورسز نے کی ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ”تشدد کو بڑھاوا دینے کی کوشش اور تنازع پر اکسانا ان کا مقصد صرف عوام کی توجہ ہٹانا ہے“۔ ہم بلاشبہ بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کے تحفظ کے لئے ہر ممکن اقدام کریں گے اور اس کے علاوہ سکیورٹی فراہم کرنے کے لئے مزید موثر اضافی اقدامات بھی کئے جائیں گے“۔ تاہم یوکرائنی صدر پیٹرو یوروشینکو نے پیوٹن کے دعو¶ں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ”یکساں طور پر غیرسنجیدہ اور پاگل پن قرار دیا“۔ انہوں نے کہا کہ ”کرائمیا کا قبضہ ختم کروانے کے لئے ہم کبھی بھی دہشت گردی کو استعمال نہیں کریں گے“۔ ”یوکرائن اپنی خودمختاری اور علاقائی سلامتی کی بحالی کے لئے صرف سیاسی اور سفارتی راستوں پر یقین رکھتا ہے۔
اس میں کرائمیا کا قبضہ ختم کروانا بھی شامل ہے“۔ روس کی وفاقی سکیورٹی فورس یعنی ’ایف بی ایس‘ نے کہا ہے کہ اس نے یوکرائن کی فوج اور انٹیلی جنس فورسز کی طرف سے کرائمیا میں اختتام ہفتہ کے دوران ”دہشت گرد حملوں“ کو ناکام بنا دیا۔ ایف بی ایس کا کہنا ہے کہ ان گروپوں کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران 2 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں جن کو اس کے بقول یوکرائن کی وزارت دفاع نے بھیجا تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں حملے کی علاقے سے 20 دیسی ساختہ بم اسلحہ اور بارودی سرنگیں ملی ہیں۔ ایف بی ایس نے ایک بیان میں کہا کہ ”اس دہشت گرد اور تخریبی کارروائی کا مقصد آئندہ ماہ روس اور کرائمیا میں ہونے والے انتخابات سے پہلے سماجی اور سیاسی صورت حال کو خراب کرنا ہے“۔ متعدد روسی اور یوکرائن کے شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور جن میں ایک کی شناخت مبینہ طور پر یوکرائن کے انٹیلجنس اہلکار کے طور پر کی گئی ہے۔ یوکرائن میں فوج الرٹ ہو گئی۔ نیٹو، روس اور یوکرائن میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا روس صورتحال کو نارمل کرے۔ پیوٹن نے بھی سکیورٹی چیفس سے ملاقاتیں کی ہیں۔ پیوٹن نے یوکرائن پر الزام لگایا ہے کہ وہ کریمیا میں دہشت گردی کرا رہا ہے۔ پیوٹن نے مزید کہا کہ یوکرائنی وزارت دفاع کے دہشت گرد کریمیا میں دراندازی کرتے ہیں اور صورتحال بڑی خطرناک ہے۔ ادھر یوکرائن کے صدر پیٹرو نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے۔ یوکرائنی وزارت دفاع نے کہا کہ روس علاقے میں جارحیت اور دوبارہ فوج تعینات کرنے کیلئے جواز پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ دریں اثناءیوکرائن کے سفیر نے کہا سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلا لیا۔ روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا فوجیوں کی ہلاکت کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
پیوٹن

ای پیپر-دی نیشن