مراد علی شاہ نوجوان ہیں تو کیا، خود کو کم نہیں سمجھتا: قائم علی شاہ
کراچی (این این آئی + صباح نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ کوئٹہ دہشت گردی ملکی تاریخ کا سنگین واقعہ ہے۔ وکلا اور صحافیوں کی شہادت پر ان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ وہ جمعہ کو مقامی ہسپتال میں سانحہ کوئٹہ میں زخمی ہونے والوں کی عیادت اور سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر سے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے وکلا کی تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ سید قائم علی شاہ نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان عملدرآمد سے ہی سندھ میں امن قائم ہوا۔ دہشت گردی کو جڑسے اکھاڑنے کے لیے قومی ایکشن پلان پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی مکمل دیکھ بھال کریں گے۔ بعد ازاں قائم علی شاہ سندھ ہائی کورٹ بار پہنچے جہاں پر انہوں نے سندھ ہائی کورٹ بار کے صدر اور دیگر سینئر وکلا سے ملاقات کی اور شہید ہونیوالے وکلا کی تعزیت کی۔ اس موقع قائم علی شاہ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے تاوان اور دیگر جرائم پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ تاہم امجد صابری اور اویس علی شاہ کے واقعہ پر شرمندگی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزارت اعلی سے ہٹانے کا فیصلہ پارٹی کا تھا، مراد علی شاہ کو وزارت اعلی کا منصب سنبھالے ابھی کچھ دن ہوئے ہیں، انہیں کام کرنے کا موقع دیا جائے۔ ایک صحافی کے سوال کے جواب میں سید قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ مراد علی شاہ نوجوان ہیں تو وہ خود کو بھی ان سے کم نوجوان نہیں سمجھتے۔
قائم علی شاہ