اقتصادی راہداری منصوبہ ختم کیا جائے : مودی کا چین سے مطالبہ
اسلام آباد (جاوید صدیق) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے چین کے وزیرخارجہ کے سامنے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ کیوں بنا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی نے بھارت کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ سے بات چیت کرتے ہوئے دعوی کیا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ کشمیرکے متنازعہ علاقے سے گزر رہا ہے، اس منصوبے کو ختم کیا جائے۔ بھارتی وزیراعظم اور وزیر خارجہ سشما سوراج دونوں چینی وزیر خارجہ سے جو جی۔ 20 ممالک کے اجلاس کے صلاح مشورہ کےلئے نئی دہلی آئے سے شکوے کرتے رہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے چین سے شکوہ کیاکہ وہ نیوکلیئر سپلائرگروپ میں بھارت کی شمولیت کی مخالفت کر رہا ہے۔ چین نے مولانا مسعود اظہر اور انکے گروپ جیش محمد کو دہشت گرد قرار دینے کی اقوام متحدہ کی کوششوں کو بھی سبوتاژ کردیا۔ نجی ٹی وی اور ایجنسیوں کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر چین کے سامنے پاکستان چین اقتصادی راہداری پر تحفظات اٹھائے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ لی سے ظہرانے پر ہونے والی تین گھنٹے کی ملاقات کے جس میں وزیر خارجہ سشما سوراج نے آزاد کشمیر میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بھارت کے تحفظات پہنچائے، بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ملاقات میں سشما سوراج نے جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے اور نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی رکنیت کی چینی مخالفت کے ایشوز بھی اٹھائے جس پر دونوں نے اعلیٰ سطح پر جلد ملاقات پر اتفاق کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے فیصلہ کیا کہ باہمی مسائل حل کرنے کےلئے سیکرٹری خارجہ کی سطح پر نیا طریقہ کاراختیار کیا جائے، انہوں نے سرحد کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا امن و امان کےلئے مزید اقدامات پر غور کیا۔ اس سے قبل چینی وزیر خارجہ نے بھارتی وزیراعظم مودی سے بھی ملاقات کی بیس منٹ کی ملاقات میں دونوں نے کئی اہم مسائل پر بات چیت کی، نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارتی رکنیت بارے میں تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔
مودی/ چین