• news

داعش سیل کی موجودگی‘ لیبیا کی معلومات پر اٹلی میں ہائی الرٹ‘ امام مسجد ملک بدر

روم (اے ایف پی) لیبیا نے اٹلی کو شہر ملن میں داعش کے ایک سیل کی موجودگی سے انتباہ کیا ہے۔ داعش کے اس سیل کے عسکریت پسند رہنماﺅں سے رابطے ہیں۔ لیبیا کے ایجنٹ کو یہ معلومات رواں ہفتے سرت میںداعش کے ہیڈ کواٹرز پر قبضے کے بعد وہاں سے ملنے والی دستاویزات سے حاصل ہوئی تھیں۔ اٹلی میں موجود داعش کے جنگجوﺅں کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انکا تعلق تیونس کے 47 سالہ رہنما ابونسیم سے ہے۔ ابو نسیم افغانستان اور شام کی لڑائی میں حصہ لیتا رہا۔ جس کے بعد وہ داعش کا کمانڈر بنا۔ اٹلی میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ انجیلینو الفانو نے دہشت گردوں کے مشتبہ ہمدردوں کو نکالنے کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چوگلیا کے علاقے اینڈریا کی ایک مسجد کے تیونس سے تعلق رکھنے امام ح سنی ہاشمی بن حسام کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔ 49 سالہ امام حسنی ہاشمی پر دہشت گردوں کو بھرتی کرنے کے الزامات ثابت نہ ہو سکے تھے تاہم انہیں نسلی منافرت کے حوالے سے مشتبہ قرار دیکر ملک بدر کر دیا گیا۔ 2015ءکے آغاز کے بعد سے حسنی ہاشمی 9 ویں امام مسجد ہیں جنہیں بیدخل کیاگیا ہے۔ اس وقت سے اب تک 109 افراد کو ملک بدر کیا جا چکا ہے جن میں 43 رواں برس اٹل سے نکاح گئے۔ ابونسیم جنکا اصل نام معز بن عبدالقادر فیضانی ہے۔ 1989 میں اٹلی آئے تھے۔ انقلابی افراد کو بھرتی کرنے کے حوالے سے مشتبہ ہونے کے بعد وہ 1997ءمیں روپوش ہوگئے۔ بعد ازاں انہیں پاکستان میں دیکھا گیا اور پھر وہ افغانستان چلے گئے۔ 2001ءمیں امریکہ نےگرفتار کر کے انہیں بگرام ائربیس کے بدنام زمانہ عقوبت خانے میں رکھا۔ 2009ءمیں ابونسیم کو ا ٹلی کے حوالے کیاگیا۔ 2012ءمیں وہ اٹلی میں اپنے قیام کے دوران عسکریت پسندوں کی بھرتی کے الزام سے بری قرار دئیے گئے۔
اٹلی ہائی الرٹ

ای پیپر-دی نیشن