بلوچستان کا ذکر‘ بھارتی چیف جسٹس مودی پر برہم‘ کیا ہم امریکہ کو مظالم پر بات کرنے دینگے : رہنما کانگریس
نئی دہلی (آئی این پی + صباح نیوز) پاکستان پر الزام تراشی اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی توہین کرنے پر بھارتی وزیراعظم کو ان کے چیف جسٹس نے ہی آئینہ دکھا دیا‘ جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے کہا کہ مودی کی تقریر انتہائی مایوس کن تھی، حقیقت بیان کرنے میں کوئی خوف محسوس نہیں کرتا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے وزیراعظم مودی کے یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کو انتہائی مایوس کن قرار دیا۔ چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے کہا کہ دوسروں کی نہیں اپنی خبر لیجیے۔ ٹی ایس ٹھاکر کا کہنا تھا کہ آج وہ جس منصب پر ہیں انہیں سچ کہنے میں کوئی خوف نہیں‘ جسٹس ٹی ایس ٹھاکر چند ماہ قبل نریندر مودی کے سامنے ہی ان کی جھوٹی یقین دہانیوں کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے تھے۔ جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے کہا کہ بھارت کا بلوچستان سے کوئی واسطہ نہیں۔ امید تھی کہ مودی عدلیہ میں ججوں کی کمی اور نئی تقرریوں پر بات کریں گے لیکن بلوچستان پر بات کی جس سے بھارت کا تعلق ہی نہیں۔بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم پر پاکستان کی جانب سے نہ آواز اٹھائے جانے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بوکھلا گئے اور یوم آزادی کی تقریب میں اپنے ملک کے مسائل اور معاملات کے بجائے پاکستان کو دھمکیاں دیتے رہے اور بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف بھی کر لیا۔ جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے کہا کہ انہوں نے مودی کی پوری تقریر سنی۔ انصاف کی فراہمی کا نظام ججوں کی کمی کے باعث معطل ہو رہا ہے۔سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس میں چار سو ستاسی ججوں کی اسامیاں خالی ہیں۔ دو کروڑ چوبیس لاکھ سے زائد مقدمات التوا کا شکار ہیں، جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے کہا کہ مودی اور وفاقی حکومت عدلیہ کو مفلوج نہ کرے۔ یہ بھارت کے مفاد میں نہیں۔کانگرس کے رہنما اور سابق بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، نریندر مودی کو اس کا حوالہ نہیں دینا چاہئے تھا۔ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت پر کانگریس رہنما اور سابق بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلو چستان پربھارت کاکوئی دعویٰ ہی نہیں تو اس کی بات فضول ہے، بلوچستان پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، مودی کو بلوچستان کا حوالہ نہیں دینا چاہیے تھا۔ بھارتی ٹی وی کو انٹرویو میں سلمان خورشید نے مودی سے سوال کیا کہ کیا بھارت یورپ اور افریقی ممالک کے اندرونی معاملات پر بات کرتا ہے؟ مودی کو بھارتی یوم آزادی کے خطاب میں بلوچستان کا حوالہ نہیں دینا چاہئے تھا، بلوچستان پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، اس پر بھارت کا دعویٰ ہی نہیں ہم آزاد کشمیر پر تو بات کر سکتے ہیں لیکن بلوچستان پر نہیں۔ یہ پاکستان کو بھارت کے اندرونی معاملات پر بات کرنے کا جواز فراہم کرے گا، جب معاملہ ایک خود مختار ریاست کا ہو ہمیں محتاط رہنا چاہئے۔ کیا ہم امریکہ کو اجازت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک میں ہونے والے مظالم پر کوئی بات کرے۔ مودی کو گندی سیاست نہیں کرنی چاہئے تھے ان کو سمجھنا چاہئے تھا کہ آپ نے اس قوم کو یکجا کرنا ہے آپ کسی ایک سیاسی نہیں پوری قوم سے مخاطب ہیں۔
بھارتی میڈیا