• news

سرکاری ملازم کسی پرائیویٹ کاروبار سے منسلک نہیں ہو سکتا: جسٹس نور الحق

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کے تفتیشی افسر کو وزارت خارجہ کے گرفتار ڈائریکٹر شفقت چیمہ کی ظاہر کردہ آمدن اور اثاثوں کے تقابلی جائزہ پر مشتمل چارٹ تیار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ جسٹس نورالحق قریشی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ناجائز اثاثہ جات کیس میں وزارت خارجہ کے گرفتار ڈائریکٹر شفقت چیمہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شفقت چیمہ کے تین کے علاوہ بھی دو ذرائع آمدن ہیں۔ انہیں خاندانی زرعی زمین سے آمدن ہوتی ہے اور وہ مرحوم بھائی کا کاروبار بھی سنبھال رہے ہیں۔ جسٹس نور الحق قریشی نے ریمارکس دیے کہ سرکاری ملازم کسی پرائیویٹ کاروبار سے منسلک نہیں ہو سکتا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ محض اثاثے رکھنے پر کسی کو ملزم نہیں ٹھہراےا جا سکتا۔
جسٹس نور الحق

ای پیپر-دی نیشن