• news

پانامہ لیکس: تحقیقات کے لئے نیا قانون لائیں گے: اسحاق ڈار، خورشید شاہ، ثبوت مل گیا، سپریم کورٹ جائیں گے: عمران کا اعلان

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + آن لائن) وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے گزشتہ روز ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسحاق ڈار نے میڈیا کو بتایا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات پر نیا قانون بنانے پراتفاق ہو گیا۔ ٹی او آر کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 60 سال سے چلنے والے قانون کو سپریم کورٹ نے غیر مؤثر قراردیا، بدعنوانی کی تحقیقات کیلئے قانون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹی او آر پر اپوزیشن لیڈر اور سپیکر قومی اسمبلی کو ثالثی کی درخواست کی ہے۔ کوشش ہے کہ ٹی او آر پر کمیٹی کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ جس کے بعد حکومت کا تجویز کردہ احتساب بل پیش کیا جائے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملاقات انتہائی اہم ہے اس کا نتیجہ ایک ماہ بعد نکلے گا۔ خورشید شاہ کے پاس چائے پینے آیا تھا کوئی خاص وجہ نہیں۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے چودھری نثار کے روئیے پر بھی بات کی اور کہا کیچڑ اچھالنے سے کسی کا فائدہ نہیں ہوگا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ملاقات کا نتیجہ جاننے کے لئے ایک ماہ انتظار کریں۔ اعتزاز سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے۔ ادھر ٹی او آر ڈیڈ لاک کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس آج 17 اگست کو اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا، جس میں اپوزیشن اپنی حتمی حکمت عملی طے کرے گی۔ پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف ، مسلم لیگ ق، جماعت اسلامی کے نمائندے شریک ہوں گے۔ آفتاب شیر پائو، شیخ رشید، سینیٹر اسرار اللہ زہری کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات کیلئے قانون پر اتفاق ہے تاہم اسکے طریقہ کار پر اختلاف ہے۔

اسلام آباد +لاہور(اپنے سٹاف رپورٹرسے+ سپیشل رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ ہمیں ثبوت مل گیا ہے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رہے ہیں رٹ پٹیشن تیار کرلی ورلڈ بینک کے سٹار ونگ نے انکشاف کیا کہ نواز شریف نے 1993ء میں شیمروک کارپوریشن بنائی جس میں پاکستان سے ساڑھے 3لاکھ ڈالر جمع کرائے گئے یہ سرمایہ کرپشن سے باہر بھیجا گیا مجھے اپنی سیاسی مقبولیت کی اب فکر نہیں مقبولیت ختم بھی ہوجائے تو پانامہ لیکس کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر آرام سے نہیں بیٹھوں گا میں یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت بھی تحریک انصاف کی مقبولیت کا گراف سب سیاسی جماعتوں سے اوپر ہے ن لیگ صرف فوج سے ڈرتی ہے باقی سب ادارے ن لیگ کے قابو میں ہیں نواز شریف اس لئے اقتدار نہیں چھوڑتے کہ انہیں جیل جانے کا ڈر ہے مسلم لیگ ن کا کیمپ ہی جنرل راحیل شریف کی توسیع اور انہیں فیلڈ مارشل بنانے کی خبر جاری کرتا ہے حکومت کے خلاف تحریک میں گرم موسم نہیں دیکھنا21 اگست کو گجرات میں جلسہ ہوگا پھر 28 اگست کو جہلم میں جلسہ کروں گا 3 ستمبر کو گوجرانوالہ سے کنٹینر پر لاہور تک پاکستان مارچ ہوگا جس میں میں ملک بھر سے لوگوں کو بلوائوں گا اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی دوں گا، لاہور کے لئے نکلیں گے تو میری مقبولیت کا پتہ چل جائے گا، پاکستان مارچ میں عوام کا سمندر آئے گا پانامہ لیکس کے خلاف میری کوشش کو سولو فلائٹ نہ کہا جائے ۔ وہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔ پرویز خٹک ، شاہ محمود قریشی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ عمران نے کہا کہ نیب کو شرم نہیں آتی چھوٹے لوگوں کو پکڑ رہا ہے میرے اور جہانگیر ترین کے خلاف حکومت الزام لگا رہی ہے حکومت کا کام کسی کو بلیک میل کرنا نہیں جرم کرنے پر پکڑنا ہوتا ہے میرے خلاف نا اہلی کا ریفرنس دائر کرنے کا مطلب بھی بلیک میل کرنا ہے ۔ نواز شریف ہمیشہ ضمیروں کو خریدتے ہیں آئی جی عباس خان کی رپورٹ تھی کہ نواز شریف نے پنجاب پولیس میں مجرموں کو بھرتی کیا تھابھارتی وزیر اعظم مودی کے بیان کی وزیر اعظم نواز شریف کو سخت مذمت کرنی چاہئے سرتاج عزیز کی مذمت اتنی بڑی نہیں میں خود مودی کے بیان کی مذمت کرتا ہوں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں آزاد کشمیر میں کہیں کوئی ظلم نہیں ہورہا کشمیر میں ظلم پر عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے۔ جنرل راحیل شریف نے توسیع نہ لینے کا اعلان کیا لیکن ن لیگ کے کیمپ نے ان کو فیلڈ مارشل بنانے اور ان کی توسیع کی خبر چلائی۔ اگلے دو اتوار لگا تار گجرات اور جہلم میں عوام کو پانامہ لیکس پر اکٹھا کروں گا۔ ہم پہلے الیکشن کمشن میں نواز شویف کی نا اہلی کا ریفرنس لے کر گئے اب سپریم کورٹ جا رہے ہیں میرے پاس لندن میں نواز شریف کے مے فیئر فلیٹس کی رجسٹریاں ہیں جو انہوں نے1993 ء میں خریدا لیکن اب وہ کہہ رہے ہیں وہ فلیٹس 2003 ء میں خریدے تھے شیمروک کارپوریشن میں کاشف قاضی کے اکائونٹ کے ذریعے پیسہ بھیجا گیا یہ وہی کاشف قاضی ہیں جن کی قاضی فیملی کے کیس میں برطانیہ کی کوئینز کورٹ نے نواز شریف کے فلیٹس اٹیچ کئے تھے اور التوفیق کیس میں اسحق ڈار نے سات سال بعد اپنا بیان حلفی دیا تھا۔ عمران نے کہا کہ شیمروک کارپوریشن کے مالک نواز شریف ہیں لیکن اس کی ملکیت نواز شریف نے اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کی تھی ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کیخلاف جماعت اسلامی 22 اگست کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں رٹ پٹیشن دائر کریگی۔ پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سراج الحق نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ افغان مہاجرین کے ساتھ نامناسب روویہ ترک کر دے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے اپنا منشور رکھنا اور اپنے مطالبات کے لیے جلسے جلوس کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے اور اگر پاکستان عوامی تحریک اپنے14شہید کارکنوں کے قاتلوں کو سزا دینے کے لیے تحریک چلاتی ہے تو ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ سوئس بینکوں کی رپورٹ کے مطابق وہاں پر پاکستانیوں کے200کھرب روپے پڑے ہیں اس کی تصدیق وہاں کے وزیر خزانہ نے کی ہے۔ پانامہ لیکس سے پوری دنیا کو معلوم ہوا کہ وزیر اعظم اور ان کے خاندان سمیت بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے قومی خزانے کے اربوں روپے بیرون ملک لگا رکھے ہیں۔ حکومت نے سپریم کورٹ کے رجسٹرار کو1956کے ایکٹ کے تحت کمیشن کے قیام کی ہدایت کی جس کو سپریم کورٹ نے واپس کرکے کہا کہ56کا قانون دانتوں کے بغیر ہے اور اس کے تحت قائم کردہ کمیشن کا کوئی فائدہ نہ ہوگا۔حکومت نے مذاکرات کومحض وقت ٹالنے کا بہانہ بنایا ہم نے فیصلہ کیا کہ اب سپرہم کرٹ میں اس کے خلاف رٹ دائر کریں گے۔ اب کرپشن کے خلاف یہ جنگ ہم ایوانوں ،چوکوں اور چوراہوں کے علاوہ عدالتوں میں بھی لڑیں گے۔ایسا کمیشن قائم کیا جائے جو پانامہ لیکس سمیت کرپشن میں ملوث تمام سیاسی اور غیر سیاسی لوگوں کے خلاف تحقیقات اور ان کے خلاف مقدمات کے علاوہ سزا بھی دے ۔ اگر ملک سے کرپشن کے موذی مرض کا خاتمہ ہو جائے تو یہاں پر لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ قرضے معاف کرانے والے سیاست دانوں کا بھی احتساب چاہتے ہیں ہم یہ نہیں چاہتے صرف وزیراعظم کا احتساب ہو کرپشن کرنے والوں کو بھی گرفتار کیا جائے انہوں نے کہا کہ میرے دائیں بائیں کوئی کرپٹ آدمی نہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر مذہبی اْمور سردار محمد یوسف نے وفد کے ہمراہ سراج الحق سے ملاقات کی اور انہیں تحریکِ صوبہ ہزارہ کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

ای پیپر-دی نیشن