گولڈ میڈل جیتنے والے امریکی کھلاڑیوں پر 9900 ڈالرز ٹیکس
ریو ڈی جنیرو (سپورٹس ڈیسک )امریکہ میں اولمپک میں میڈل جیتنے پر کھلاڑیوں کو حکومت کی جانب سے انعام سے نوازنے کی بجائے بھاری ٹیکس کی ادائیگی پر مجبور کیا جاتا ہے۔ مائیکل فلپس ریو اولمپکس میں پانچ سونے اور ایک چاندی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے اور اب انہیں 55 ہزار ڈالرز انکم ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے طلائی تمغہ جیتنے والے ایتھلیٹ کو 25 ہزار ڈالرز، چاندی کے تمغے پر 15 ہزار اور کانسی کے تمغے پر 10 ہزار ڈالرز کا انعام دیا جاتا ہے۔اب امریکہ میں اس طرح کے انعامات پر انکم ٹیکس کی ادائیگی کا قانون نافذ ہے اور اسے وکٹری ٹیکس کہا جاتا ہے۔امریکی محکمہ ٹیکس کے مطابق ہر سونے کے تمغے جیتنے پر ملنے والے بونس پر کھلاڑیوں کو 39.6 فیصد یا 9900 ڈالرز (دس لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔اسی طرح چاندی کا تمغہ جیتنے والے 5940 ڈالرز جبکہ کانسی کا تمغہ جیتنے والے 3960 ڈالرز ٹیکس دیں گے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ بونس پر ٹیکس سے ہٹ کر تمغوں پر بھی ان ایتھلیٹس کو اپنی حکومت کو رقم ادا کرنا ہوگی یعنی گولڈ میڈل ہونے پر 600 ڈالرز، سلور میڈل پر 300 ڈالرز جبکہ برانز میڈل جیتنے والے خوش قسمت ہوں گے کیونکہ انہیں اس پر کوئی ٹیکس نہیں دینا ہوگا۔