• news
  • image

چودھری نثار اور محمود اچکزئی میں آج ’’ٹاکرے‘‘ کا امکان

منگل کو قومی اسمبلی میں پرائیویٹ ممبرز ڈے تھا لیکن عمومی طور پر دیکھا گیا ہے ارکان کی اکثریت قومی اسمبلی کی کاروائی میں بہت کم دلچسپی لیتے ہیں لیکن منگل کو بھی یہ بات نوٹ کی گئی کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے خاص طور پر آئے او راس انتظار میں رہے ان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سے خورشید شاہ جواب دیں گے لیکن سید خورشید شاہ نے جواب دیا اور نہ ہی پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا، دلچسپ امر یہ ہے سید خور شید شاہ اپنی نشست چھوڑ کر پچھلی نشستوں پر براجمان رہے، اس دوران چوہدری نثار علی خان دوبارہ اپنی نشست پر آکر بیٹھ گئے، چوہدری نثار گزشتہ دو روز سے متعدد فائلیں اٹھائے قومی اسمبلی آرہے ہیں تاکہ بوقت ضرورت کچھ شواہد ایوان کی کارروائی کا حصہ بنائے جائیں لیکن خورشید شاہ ’’کنی کترا ‘‘کر انہیں یہ موقع فراہم نہیں کر رہے تھے ۔واقفان حال کے مطابق پیپلز پارٹی چوھدری نثار کی پیش قدمی روکنے کے لیے منصوبہ تیار کر رہی ہے اسی لئے اسکی’’ بگ گنز ‘‘فی الحال خاموش ہیں ،اپنی توپوں کے دہانے نیچے کر لئے ہیں، اجلاس کے بعدمحمد اسحق ڈار اور سید خورشید شاہ ملاقات بھی شاید اسی پیش بندی کا حصہ تھی، فی الحال چوہدری نثار علی خان اور سید خورشید شاہ کے درمیان پارلیمانی میدان سجتا نظر نہیں آرہا لیکن چوہدری نثار اور محمود خان اچکزئی کے درمیان آج میدان سجنے والا ہے ، اس لئے اب چوہدری نثار علی خان کا سید خورشید شاہ کی بجائے محمود خان اچکزئی سے’’ ٹاکرہ ‘‘ ہونے کا امکان ہے ،اگر محمود خان اچکزئی نے قومی سلامتی کے اداروں کے بارے میں ’’ہارڈ لائن‘‘ اختیار کی تو چوہدری نثار علی خان ان کو آڑے ہاتھوں لینے سے گریز نہیں کریں ۔ منگل کو وفاقی وزیرخزانہ اسحقٰ ڈار نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور پارلیمانی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیرخزانہ نے کہا کہ بھائی آپس میں ملتے رہتے ہیں،ملاقات کا کوئی خاص ایجنڈا نہیں تھا، سید خورشید شاہ نے کہا کہ اعتزاز احسن سے مشاورت کے بعد ٹی او آر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس بلانے کا شیڈول طے کریں گے،قومی اسمبلی میں عمومی شماریات تنظیم نو ترمیمی بل 2016 اور تشدد‘ حراستی زنا‘ انسداد و سزا بل پیش کردیئے گئے ‘ سپیکر نے دونوں بل مزید غور و خوص کے لئے متعلقہ مجالس قائمہ کو بھجوا دیئے ‘ اجلاس آج صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن