نااہلی ریفرنس : الیکشن کمشن نے نوازشریف‘ شہباز ‘ اسحاق ڈار‘ حمزہ‘ کیپٹن صفدر سے 6 ستمبر تک جواب مانگ لیا
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + نوائے وقت نیوز+ بی بی سی) الیکشن کمشن نے وزیراعظم کی نااہلی کیلئے دائر کئے گئے اپوزیشن جماعتوں کے ریفرنسز پر وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلی پنجاب شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، کیپٹن (ر) صفدر، حمزہ شہباز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 6 ستمبر تک تحریری جواب طلب کر لیا۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی سربراہی میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دائر ریفرنسزکی سماعت ہوئی، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے دلائل مکمل کر لئے۔ پی پی کے لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا آف شور کمپنیاں جب بنائی گئیں تو اس وقت حسن نواز اور مریم نواز کم عمر تھے۔ وزیراعظم نواز شریف نے آف شور کمپنیوں سے متعلق غلط بیانی کی ہے، آف شور کمپنیوں کے اصل مالک وزیراعظم نواز شریف ہی ہیں۔ وزیراعظم نے اپنے کاغذات نامزدگی میں آف شورکمپنیاں ظاہر نہیں کیں۔ ان کا کہنا تھا پارک لین میں 1993ءاور 1995میں فلیٹس خریدے گئے، یہ بیان سراسر غلط ہے کہ وزیراعظم نے سعودی عرب میں سٹیل ملز فروخت کر کے لندن میں فلیٹس خریدے۔ الیکشن کمشن وزیراعظم نواز شریف کو اثاثوں کی تفصیلات چھپانے پر نااہل قرار دے۔ کیپٹن صفدر کو بھی اپنی اہلیہ کی ملکیت آف شور کمپنی ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیا جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو ماضی میں قتل کے مقدمے میں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے۔ شہباز شریف بھی صادق اور امین نہیں، مختلف بینکوں کے نادہندہ ہیں۔ شریف فیملی منی لانڈرنگ اور ٹیکس چھپانے میں ملوث ہے۔ کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپانے پر کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہے۔ وزیراعظم کے بچوں کا نام پانامہ لیکس میں آنے پر وہ ایکسپوز ہوئے۔ پی ٹی آئی کے وکیل انیس ہاشمی نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف ٹیکس چوری کے مرتکب ہوئے ہیں۔ سالانہ ٹیکس تفصیلات جمع نہ کرانے پر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک رقم بھیجی۔ دوران سماعت لطیف کھوسہ نے وزیراعظم کے خلاف تحریری ثبوت بھی الیکشن کمشن کے سامنے پیش کئے۔ سماعت کے دوران صحافیوں کو کمرہ عدالت سے نکالنے کی کوشش کی گئی تو لطیف کھوسہ نے احتجاج کیا۔ جس پرالیکشن کمشن نے صحافیوں کو کمرہ عدالت میں رکنے کی اجازت دی۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ جو عوامی نمائندے آئین کے آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتے انہیں پکڑنا الیکشن کمشن کا کام ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں انصاف چاہتی ہیں۔ اگر عدالتوں سے انصاف نہ ملا تو ستمبر میں سڑکوں پر فیصلہ ہو گا۔ قبل ازیں عوامی تحریک کے وکیل نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف ماڈل ٹاﺅن سانحہ کے ذمہ دار ہیں، تحریک انصاف کے سینیٹر لیاقت ترکئی کو عوامی نیشنل کی درخواست پر الیکشن کمشن نے جواب جمع کرانے کا نوٹس جاری کیا، بی بی سی کے مطابق وزیراعظم پر ریفرنس پانامہ لیکس کے تناظر میں دائر کئے گئے ہیں۔