• news

مساجد‘ مدارس کی دوبارہ رجسٹریشن‘ نیشنل ایکشن پلان پر ہر صورت عمل ہو گا : سندھ کابینہ

کراچی (وقائع نگار+ صباح نیوز) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں مدارس اور مساجد کی ازسرنو رجسٹریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر ہر صورت عمل ہو گا۔ اجلاس میں مختلف بلز میں ترامیم کو زیر بحث لایا گیا جن میں دینی مدارس کا رجسٹریشن بل 2016، اسلحہ ایکٹ 2013 میں ترمیم اور سماجی ویلفیئر بل 1961 اور دیگر شامل تھی۔ نئے قانون کے تحت سو سائٹیز ایکٹ 1860کے تحت رجسٹرڈ مدارس کی رجسٹریشن کالعدم قرار پائے گی، نئے دینی مدارس اور مساجد کے قیام کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے این اوسی لازمی قراردے دیا گیا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبے سے ہر قسم کی دہشت گردی کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ مساجد کے آئمہ اور منتظمین کی بھی رجسٹریشن کی جائے گی، نئے قانون کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن محکمہ داخلہ سندھ اورصوبائی وزرات مذہبی امورکرے گی جبکہ صوبے بھر میں نماز جمعہ کے لئے ایک ہی خطبے کے قانون بنانے کی منظوری دی گئی۔ سندھ ٹراسپیرنسی اور رائٹ ٹو انفارمیشن بل کو بھی سندھ کیبنٹ نے منظور کر لیا، اس بل کو سیلیکٹ کمیٹی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سندھ کابینہ نے والنٹری سوشل ویلفیئر ایجنسی ترامیمی آرڈینینس کی منظوری دے دی ہے۔ صباح نیوز کے مطابق مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کراچی میں بچوں کے اغوا کی افواہیں پنجاب سے پھیلائی جا رہی ہیں۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہ ہونا وفاقی حکومت کی نااہلی ہے، جہاں جرائم زیادہ ہیں وہاں نیشنل ایکشن پلان پرعمل نہیں ہو رہا کیونکہ وہاں فرشتوں کی حکومت ہے۔ سندھ حکومت کے خلاف بہت ساری باتیں کی جا رہی ہیں۔ خاص کر سندھ میں بچوں کے اغوا کے حوالے سے جبکہ سندھ میں بچوں کے اغوا کی وارداتیں نہیں ہیں اور جو لوگ ان افواہوں کو پھیلارہے ہیں وہ پنجاب حکومت کے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں۔ سندھ میں رہتے ہوئے بھی وہ لوگ سندھ کی ترجمانی نہیں کر رہے ہیں۔
سندھ کابینہ

ای پیپر-دی نیشن