• news

کراچی: فائرنگ کے واقعات‘ خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق‘ 4 سالہ بچے کی نعش برآمد

کراچی (آئی این پی) کراچی میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں خاتون سمیت 2افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہو گئے دوسری جانب قانون نافذکرنیوالے اداروں نے مختلف کارروائیوں کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق محمود آباد میں نا معلوم افراد نے فائرنگ کر دی ، فائرنگ کے باعث خاتون سمیت دو افراد جاں بحق ہو گئے۔ فائرنگ کرنے والے ملزمان موقع سے فرار ہو گئے جن کے بارے میں تاحال پتہ نہیں چل سکا۔ گلستان جوہر سے لاپتہ 4سالہ بچے کی نعش مل گئی۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی شناخت عنبرین اور متین کے ناموں سے ہوئی ہے جو آپس میں رشتہ دار ہیں۔ اورنگی ٹاؤن میں پولیس نے مبینہ مقابلے کے بعد 4 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔دوسری جانب محمودآباد نمبر 6 میں فائرنگ سے خاتون سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے، پولیس کے مطابق گھریلو تنازع پر بڑے بھائی نے فائرنگ کرکے اپنے چھوٹے بہن بھائی کو زخمی کردیا تھا۔ تھانہ سکھن کی حدود میں نامعلوم سمت سے آنیوالی گولی سے خاتون جبکہ سرجانی ٹاؤن ایل ون میں فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ دریں اثناء کراچی میں دو مختلف علاقوں میں خاتون اور 4 بچے لاپتہ ہوگئے۔ سچل کے علاقے سے ماں اور 3 بیٹیاں جبکہ گلشن اقبال سے ایک بچہ لاپتہ ہوگیا۔سچل کے علاقے سے خاتون 3 بچیوں سمیت لاپتہ ہو گئی۔ لاپتہ خاتون کے شوہر اویس نے پولیس کو بتایا کہ خاتون شام کو اپنی والدہ کے گھر سے اپنے گھر آنے کیلئے نکلی لیکن تاحال گھر نہیں پہنچی، لاپتہ ہونیوالوں میں خاتون سبین جبکہ بیٹیاں ثناء اویس، حمنیٰ اویس اور فلاح اویس شامل ہیں۔ گلستان جوہر تھانے کی حدود حسین ہزارہ گوٹھ کے رہائشی نوید علی کے لاپتہ ہونے والے چارسالہ بیٹے رحمٰن علی کی نعش مل گئی، نعش کو ایک شخص نجی ہسپتال لایا تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کم سن رحمٰن علی گزشتہ روز گھر کے باہر کھیلتے ہوئے پراسرارطور پرلاپتہ ہو گیا تھا جس پر تھانے میں گمشدگی کی رپورٹ درج کرادی تھی۔پولیس کے مطابق عارف نامی شخص بچے کی پانی میں ڈوبی ہوئی نعش لے کر گلشن اقبال میں واقع نجی ہسپتال پہنچا اوربتایا کہ یہ نعش اسے ایک رکشے سے ملی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے بچے کی نعش لانے والے عارف اور رکشہ کے مالک بشارت سمیت تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے کررکشہ بھی قبضے میں لے لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان سے تفتیش میں اغوا کاروں کے حوالے سے اہم انکشافات کی توقع ہے۔ بعد ازاں بچے لے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے یونیورسٹی روڈ پر مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی اور سڑک بند کردی جس کے باعث ٹریفک معطل ہو گئی۔

ای پیپر-دی نیشن