افغانستان :فورسز کی کاروائیاں 55 عسکریت پسند 13 اہلکار طالبان کا جج گرفتار
کابل (اے پی پی) افغانستان کے وسطی صوبہ لوگر میں جھڑپ میں 14طالبان ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے،صوبہ سرائے پل میں جھڑپوں کے دوران 41طالبان ہلاک و زخمی ہوگئے، پروان میں حکام نے 12عسکریت پسندوں کو ہلاک اورطالبان کے جج کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے،افغان وزارت دفاع نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں کارروائیوں کے دوران13افغان فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے ،شمالی صوبہ قندوز میں افغانستان اورازبکستان کو ملانے والے پل کو دھماکہ سے شدید نقصان پہنچا ہے ، تخار کے ضلع خواجہ غر پر قبضے کیلئے افغان فورسز اورطالبان کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ صوبہ لوگر کے ضلع براکی کے سربراہ محمد رحیم آمین نے بتایا کہ جھڑپ میں 14طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تاہم انہوں نے سرکاری فورسز کو نقصان کے حوالے سے نہیں بتایا۔صوبہ سرائے پل میں جھڑپوں کے دوران 41طالبان ہلاک و زخمی ہوگئے۔جھڑپیں سن چارک ضلع میں ہوئیں جن میں متعدد سیکیورٹی حکام کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ صوبہ پروان میں حکام نے ایک کارروائی کے دوران 12عسکریت پسندوں کو ہلاک اورطالبان کے جج کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔افغان وزارت داخلہ کے مطابق ضلع شینیواری میں ہونے والی اس کارروائی میں 27شدت پسند زخمی ہوگئے۔کابل میں افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیاہے کہ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں کارروائیوں کے دوران13افغان فوجی ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔بیان کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں شمالی اورجنوب مشرقی صوبوں میں ہوئیں۔افغان حکام نے مشرقی صوبہ ننگرہارمیں ایک کارروائی میں طالبان کے سینئررہنماء نسیم خالد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی نے بتایا کہ نسیم خالد ضلع حسارک میں مربوط حملوں کا ماسٹر مائنڈتھا۔