ایکنک اجلاس: لاہور سیالکوٹ موٹروے سمیت 200 ارب کے 7 منصوبے منظور
اسلام آباد + پشاور ( نمائندہ خصوصی+ بیورو رپورٹ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی صدارت میں ایکنک کے اجلاس میں لاہور سیالکوٹ موٹروے سمیت 200 ارب روپے سے زائد کی لاگت کے حامل سات منصوبوں کو منظور کرلیا گیا۔ ایکنک کے اجلاس میں 22 ارب 16 کروڑ روپے لاگت کے بلوچستان کے ’’مربوط واٹر مینجمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کی منظوری دی گئی۔ اس منظوری پر عملدرآمد کے بعد بلوچستان کا ایک چوتھائی حصہ منصوبے کے تحت آجائیگا اور اس سے بلوچستان کے عوام کو پینے کا صاف پانی ملے گا ۔ سیلاب کے خدشہ کا تدارک بھی ہو جائیگا۔ اس میں 200ملین ڈالر کا زرمبادلہ بھی شامل ہے۔ اجلاس میں 26 ارب 85 کروڑ روپے لاگت کے لواری ٹنل اور رسائی سڑکوں کے منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے کو اکتوبر 2017ء تک مکمل کر لیا جائیگا۔ اس منصوبے کے تحت ٹنل کے چوڑائی کو 6 میٹر سے بڑھا کر 7.5 میٹر اور اونچائی 5 میٹر کی جائیگی۔ ٹنل کے اندر بجلی اور ہوا کا انتظام کیا جائیگا۔ اجلاس میں اسی منصوبے سے منسلک این 45 کے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی اس پر 17 ارب روپے لاگت آئیگی۔ سڑک چکدرہ‘ تیمرگرہ‘ چترال تک جائے گی ۔ اجلاس میں حویلیاں برہان ایکسپریس وے کے 34 ارب روپے کے نظرثانی شدہ منصوبے کی بھی منظوری دی گئی۔ 59 کلومیٹر سڑک ستمبر 2017ء تک مکمل ہو جائیگی۔ اب یہ سڑک تین لین ہوگئی پہلے دونوں اطراف دو دو لین بنائی جانی تھیں۔ اے ڈی بی اس منصوبے کیلئے 200 ملین ڈالر فراہم کریگا۔ کے پی کے کے وزیر خزانہ مظفر شاہ نے اس موقع پر کے پی کے کے منصوبوں کی منظوری کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں کراچی شپ یارڈ پر ’’بحری جہازوں کو لفٹ کرنے ‘‘ سب میرننز کی مرمت ‘ کمرشل جہازوں کی مرمت کی سہولتیں فراہم کرنے پر منصوبے کو بھی منظور کر لیا گیا۔ اس پر 9 ارب 56 کروڑ روپے لاگت آئیگی‘ منصوبہ ستمبر 2017ء کو مکمل ہوگا، اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ موٹروے کی تعمیر کی بھی منظوری دی گئی۔ اس پر 45ارب روپے لاگت آئیگی۔ اجلاس میں ریلویز کے لیے 75 ڈیزل الیکٹرک انجن خریدنے کے بھی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے کی لاگت 45ارب روپے ہے۔ انجن سی بی یو حالت میں آئیں گے۔پشاور سے بیورورپورٹ کے مطابق خیبر پی کے کے وزیرخزانہ مظفر سیدنے کہا ہے کہ ایکنک کے اجلاس میں ہمارے تجویز کردہ دیگر منصوبوں کے علاوہ چکدرہ تا چترال 132کلومیٹرقومی شاہراہ کی تعمیر و مرمت کے تین اہم منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے جن پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 17ارب 42کروڑ30لاکھ روپے ہے ان میں چکدرہ پل تا تیمرگرہ 40کلومیٹر روڈ، خاگرام تا دیربالا 44کلومیٹر اور دیر خاص تا کلہ کٹک (چترال) 48کلومیٹر روڈ سکیمیں شامل ہیں اسی طرح لواری ٹنل کے اطراف میں 40کلومیٹر رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے نظرثانی تخمینہ میں 6 ارب روپے کا اضافہ بھی کر دیا گیا ہے جو سابقہ تخمینہ لاگت 20ارب 98کروڑ 50لاکھ روپے سے بڑھ کر 26ارب 85کروڑ 50لاکھ روپے کر دیا گیا جس پر وہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ذاتی مشکور ہیں۔