• news

الزامات ثابت ہونے تک نواز شریف کے استعفے کا جواز نہیں بنتا: ایاز صادق

لاہور (خصوصی رپورٹر) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ جب تک وزیراعظم نواز شریف کے خلاف الزامات ثابت نہ ہو جائیں ان کے استعفیٰ دینے یا عہدے سے علیحدگی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ عمران احتجاج کی بجائے انتخابات کی سیاست کریں، 2018ء سے پہلے پاکستان کی بجلی اور گیس کے مسائل حل ہو جائیں گے۔ وزیراعظم کے خلاف 6 ریفرنس موصول ہوئے ہیں جن پر فیصلے کے 3 راستے ہیں۔ این اے 122 میں ترقیاتی کام جاری ہیں اس حلقے کو مثالی حلقہ بنا دوں گا۔ وہ یونین کونسل 185 بستی سیدن شاہ اپر مال سمیت پی پی 147 کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کاموں کے افتتاحی پروگراموں میں خطاب اور مقامی ہوٹل میں انجمن تاجران مال روڈ کے اپنے اعزاز میں ظہرانے میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ ایاز صادق نے مزید کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے لیے جمع کرائے گئے ریفرنسز پر کام جاری ہے اس پر جو بھی ہو گا وہ آئین اور قانون کے مطابق ہو گا۔ میں نے 30 دن تک ریفرنسز پر کوئی ایکشن نہ لیا تو ریفرنسز الیکشن کمشن کے پاس چلے جائیں گے اور اس سے اگلا فورم عدالت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کس شخصیت کے خلاف ریفرنس زیادہ مضبوط ہے۔ قومی اسمبلی میں ریفرنس داخل کروائے گئے ہیں اور الیکشن کمشن میں بھی داخل کروائے گئے ہیں۔ میں اپنا کام کروں گا۔ الیکشن کمشن اپنا کام اور عدالت اپنا کام کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی عائشہ گلا لئی کے منشیات میں پکڑے جانے کا معاملہ اب عدالت میں ہے میں اس معاملے میں کچھ نہیں کر سکتا۔ پانامہ لیکس کا معاملہ پر مجھے کسی کو ڈسکس یا بری نہیں کرنا۔ اپوزیشن کے اعتزاز احسن سمیت دیگر ارکان مجھ سے ملے تھے۔ فیصلہ حکومت اور اپوزیشن نے خود کرنا ہے۔ حکومت کو اپوزیشن کے مطالبات سے آگاہ کر دیا ہے۔ سی پیک سے بھارت کو تکلیف ہے بھارت پہلے بھی سی پیک کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرتا رہا ہے اور اب بھی کرے گا۔

ای پیپر-دی نیشن