اسرائیل کیے غزہ پر فضائی وزمینی حملے بچوں سمیت 4فلسطینی زخمی
غزہ + بیروت (اے این این + آن لائن) فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے وسیع پیمانے پر زمینی اور فضائی حملے شروع کر دیئے ہیں جس میں اب تک بچوں سمیت 4 شہری زخمی بتائے جاتے ہیں، بیت حانون، بیت لاھیا، شمالی غزہ اور جنوبی اور وسطی غزہ میں کم سے کم 60 فضائی اور زمینی حملے کئے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی تازہ جارحیت کے نتیجے میں شہریوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ۔فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف قدرہ کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم چار بچے زخمی ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ، اسلامی جہاد کے القدس بریگیڈ، کتائب المجاھدین، الویہ ناصر صلاح الدین اور عوامی محاذ کے عسکری ونگ ابو علی مصطفی بریگیڈ کے مرکز پر بمباری کی جس سے ان مراکز کو غیرمعمولی نقصان پہنچا۔ قابض فوجیوں نے بیت حانون اور بیت لاھیا کے مقامات پربھی فلسطینی مجاھدین کے مراکز کو نشانہ بنایا۔ دریں اثنا مسجد اقصی اور بیت المقدس کے دفاع کیلئے کام کرنے والی عالمی تنظیم القدس فائونڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصٰی اور بیت المقدس کے وجود کو قابض اسرائیل کی طرف سے براہ راست سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اسرائیل، اس کے تمام ریاستی ادارے اور یہودی لابیاں منظم پالیسی کے تحت بیت المقدس کو یہودیت میں تبدیل کرنے اور مسجد اقصی کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کے قیام کی مہم چلا رہی ہیں۔ اس لیے جس طرح 1969 میں مسجد اقصی کو ایک انتہا پسند یہودی نے نذرآتش کرنے کی سنگین جسارت کی تھی، قبلہ اول اس سے بھی بڑے اور سنگین خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے۔ پوری مسلم امہ قبلہ اول کے دفاع اور القدس کی آزادی کیلئے متحد ہوجائے جبکہ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطین کو غاصب صہیونی دشمن سے آزاد کرانے تک جہاد، شہادت اور مزاحمت کا مشن جاری رکھے گی، فلسطین کے مقدس مقامات کی بے حرمتی اور مظالم سے فلسطینی قوم کے جذبہ آزادی میں اور بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ترکی نے حملوں کی مذمت کی ہے، ترجمان وزارت خارجہ نے کہا بے گناہوں کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے، تعلقات معمول پر لانے کا مطلب یہ نہیں ہم خاموش رہیں گے